میرپور(کشمیر ڈیجیٹل) برطانوی نژاد خاتون کو ہراساں کرنیوالا تھانیدار معطل، اعلیٰ سطحی انکوائری جاری۔کشمیر ڈیجیٹل رپورٹ کے مطابق متعلقہ ایس ایچ او عمران چوہدری کیخلاف ایف آئی آر درج، باضابطہ انکوائری جاری، ایس ایس پی خاور علی شوکت میرپور(محمد اعظم)تھانہ تھوتھال کے ایس ایچ او عمران چوہدری پر برطانوی نژاد خاتون کو ہراساں کرنے کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔
متاثرہ خاتون نے حاضر دماغی سے نہ صرف اپنی عزت محفوظ رکھی بلکہ واقعہ کی تمام تفصیلات فون میں ریکارڈ بھی کر لیں۔ذرائع کے مطابق، خاتون میرپور میں اپنے والدین کیساتھ ایک مکان کے تنازعے میں انصاف کے حصول کیلئے مقیم تھی جس پر کرایہ داروں نے ناجائز قبضہ جما رکھا تھا۔
جب تمام قانونی راستے بند نظر آئے تو خاتون نے برطانوی ایمبیسی سے مدد لی جس کے بعد کمشنر میرپور نے اسے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا۔
ایس ایچ او نے خاتون کو ملاقات کیلئے بلایا اور اسے پولیس اسٹیشن لے جانے کے بجائے ایک پرائیویٹ مقام پر لے گیا۔ خاتون کے مطابق پرائیوٹ روم میں ایس ایچ او نے شراب نوشی کی دروازہ بند کیا اور خاتون کو دوستی کرنے، حجاب ہٹانے اور نازیبا حرکات کی ترغیب دی۔
خاتون نے نہایت ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بات چیت کو ریکارڈ کیا اور موقع ملتے ہی تھانیدار کی گاڑی کی چابیاں اٹھا کر باہر نکلنے کی کوشش کی، مگر گیٹ بند ہونے کی وجہ سے ناکام رہی۔
بعد ازاں، نشے میں دھت تھانیدار نے خود ہی خاتون کو واپس اس کے گھر چھوڑا راستے میں بھی ہراساں کرنے کی کوشش کی اور گھر کے باہر گاڑی دیوار سے ٹکرا دی۔
خاتون نے فوری طور پر کمشنر میرپور کو صورتحال سے آگاہ کیا جس پر پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ ابتدائی طور پر تھانیدار کو معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف میرپور پولیس کے نظام پر ایک سوالیہ نشان ہے بلکہ خواتین کی حفاظت کے حوالے سے بھی کئی خدشات کو جنم دیتا ہے۔
عوامی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس کیس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور ملزم کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
دوسری جانب ایس ایس پی ضلع میرپور نے بتایا کے اس معاملے پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی ہے اور باضابطہ انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی خاور علی شوکت کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس خود احتسابی پر یقین رکھتا ہے اور کوئی بھی آفیسر یا اہلکار قانون سے بالاتر نہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ معاملہ تین روز قبل نوٹس میں آیا جس پر فوری طور پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ایس ایس پی خاور علی شوکت نے وضاحت کی کہ معاملہ خاتون کی پرائیویسی سے متعلق ہے اسی وجہ سے کارروائی کی تفصیلات میڈیا پر جاری نہیں کی گئیں۔ تاہم پولیس اس کیس میں مکمل قانونی تقاضے پورے کر رہی ہے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جا سکیں۔
وادی نیلم، برفانی تودہ گرنے سے 4 افراد دب گئے، تلاش جاری، ایک معجزانہ طور پر بچ گیا