مظفرآباد : آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے معروف ٹیکنالوجی ماہر محمد اویس نے اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں AI for Development Summitکے دوران اخلاقی مصنوعی ذہانت (AI) اور مضبوط گورننس فریم ورک کی ضرورت پر زور دیاساتھ ہی انہوں نے عالمی اور علاقائی ترقی کے لیے شفاف، جوابدہ اور جامع AI سسٹمز کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔
محمد اویس نے اپنی پیشکش میں دنیا بھر کے پالیسی سازوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ AI کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر اس کی ترقی اور نفاذ کے لیے ایسے اصول اور گورننس ماڈلز اپنانا ضروری ہیں جو انسانی حقوق، مساوات اور شفافیت کو یقینی بنائیں۔
محمد اویس کا ماننا ہے کہ AI ٹیکنالوجی اگر شفاف اور منصفانہ بنیادوں پر استوار کی جائے تو یہ عالمی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے جنیوا سمٹ میں اپنے خطاب کے دوران زور دیا کہ حکومتی ادارے، صنعت کے بڑے نام اور سماجی تنظیمیں مل کر ایسے AI گورننس ماڈلز ترتیب دیں جو انسانی حقوق کے تحفظ اور مساوی مواقع کی ضمانت فراہم کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ آئندہ UN ویانا کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے جہاں وہ عالمی سطح پر AI پالیسیوں کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ وہ خاص طور پر پاکستان اور آزاد کشمیر میں تعلیم، صحت، اور سماجی انصاف کے لیے AI کے مؤثر استعمال پر کام کر رہے ہیں۔
محمد اویس کا خواب ہے کہ آزاد کشمیر میں AI کے ذریعے صحت، تعلیم اور آفات سے نمٹنے کے نظام میں بہتری لائی جائے۔ وہ پاکستان میں ایک AI انوویشن سینٹر قائم کرنے کے خواہاں ہیں جہاں تحقیقی مراکز اور تعلیمی پروگرامز کے ذریعے مقامی AI ٹیلنٹ کو پروان چڑھایا جائے گا۔