کشمیری فنکار مایوسی کا شکار: حکومتی عدم توجہی کے باعث ہنر خطرے میں

کشمیر کی حسین وادیوں میں دو نسلوں سے ڈھول کی سروں سے کشمیری ثقافت کو زندہ رکھنے والے فنکار حکومتی اداروں کی عدم توجہی کے باعث شدید مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔ فن کی ترویج اور بقا کے لیے  حکومتی سرپرستی نہ ملنے کے سبب یہ ہنر مند  لوگ اپنی گزر بسر کے لیے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

متعلقہ محکموں کے عدم تعاون کے باعث یہ فنکار بمشکل اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں مگر جدید دور میں ان کی محنت کو وہ پذیرائی نہیں مل رہی جس کے یہ مستحق ہیں۔ فن کے ان محافظوں کا کہنا ہے کہ حکومتی عدم توجہی نے ان کے روزگار کے مواقع محدود کر دیے ہیں اور وہ اپنی ثقافت کو زندہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنے فن کو دنیا تک پہنچانے سے بھی قاصر ہیں۔

فنکاروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کشمیری ثقافت کے ان سفیروں کی سرپرستی کرے اور ان کے فن کو قومی و بین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کے لیے اقدامات کرے تاکہ یہ ہنر مزید نسلوں تک منتقل ہو سکے۔

Scroll to Top