وادیِ لیپہ میں بجلی کا بحران: نصف وادی تاریکی میں ڈوب گئی، عوام مشکلات سے دوچار

وادی لیپہ میں بجلی کی عدم دستیابی نے عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ کپہ بنہ مولا پاور ہاؤس کی خرابی کے باعث نصف وادی تاریکی میں ڈوبی ہوئی ہے جبکہ موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہیں جس سے عوامی اور کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کپہ بنہ مولا پاور ہاؤس میں ضروری پرزہ جات کی تبدیلی اور مرمت کا کام جاری ہےجس کے باعث گزشتہ ایک ہفتے سے بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہے۔ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث طلبہ کی آن لائن تعلیم متاثر ہو رہی ہےجبکہ انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کی بندش نے کاروباری اور سماجی رابطوں کو بھی مفلوج کر دیا ہے۔

پاور ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ترجمان کے مطابق پاور ہاؤس کے خراب پرزہ جات کی جگہ نئے پرزے نصب کیے جا رہے ہیں اور مرمتی کام تیزی سے جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر تمام تکنیکی امور بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو گئے تو امید ہے کہ آج شام تک بجلی بحال کر دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چترہ ٹوپی باغ کے حافظ قاری عبدالوہاب زرین کی شاندار کامیابی: کل پاکستان مقابلہ حسن قرأت میں پہلی پوزیشن

ادھر عوامی حلقوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی بحالی کے عمل کو تیز تر کیا جائے تاکہ معمولات زندگی بحال ہو سکیں اور انٹرنیٹ و موبائل نیٹ ورک کی سہولت دوبارہ دستیاب ہو۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بار بار بجلی کی بندش وادی کے باسیوں کے لیے ایک مستقل مسئلہ بن چکی ہےجسے مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

Scroll to Top