نیلم: آزاد جموں و کشمیر میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا منصوبہ تکمیل کے قریب پہنچ گیا ہے، جس کے تحت 13 ڈیجیٹل اراضی ریکارڈ سینٹرز باقاعدگی سے عوام کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ اس انقلابی منصوبے کے تحت 1100 سے زائد مواضعات کا ریکارڈ ڈیجیٹلائز ہو چکا ہے، جبکہ 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد مالکان کے اراضی ریکارڈ کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جا چکا ہے۔
ریاست بھر میں قائم ڈیجیٹل کمپیوٹرائزڈ اراضی ریکارڈ سینٹرز شہریوں کو فوری نقولات کی فراہمی میں مدد دے رہے ہیں۔ ضلع نیلم کی تحصیل آٹھ مقام کے 62 مواضعات میں سے 45 مواضعات کا ریکارڈ پہلے ہی کمپیوٹرائز کیا جا چکا ہے۔ ان سینٹرز نے اب تک 13 لاکھ سے زائد نقولات جاری کی ہیں، جس سے زمین کی ملکیت اور دیگر قانونی معاملات میں شفافیت آئی ہے۔
وزیراعظم چوہدری انور الحق اور وزیر آئی ٹی سردار ضیاء القمر کی خصوصی دلچسپی اور کاوشوں کے باعث شہریوں کو زمین کی ملکیت کے حوالے سے کسی بھی قسم کی رکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا۔ ڈیجیٹل ریکارڈ سینٹرز محکمہ مال سے متعلق تمام قانونی دستاویزات جیسے ہبہ نامہ، بیع نامہ، انتقال، وارثت، انتقال بحق شرعی وارثان، اور دیگر معاملات کو جدید سسٹم میں منتقل کر رہے ہیں۔
عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کی طرز پر آزادکشمیر میں بھی لینڈ ریکارڈ اتھارٹی قائم کی جائے تاکہ تمام اراضی مالکان کو ترمیم شدہ ریکارڈ کے بغیر، محفوظ اور شفاف طریقے سے زمینوں کا ریکارڈ حاصل ہو سکے۔ تحصیل آٹھ مقام میں قائم اراضی ریکارڈ سینٹر شہریوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں، اور دیگر تحصیلوں میں بھی ایسے سینٹرز کے قیام کی اشد ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔