مظفرآباد میں سرکاری ملازمین کا احتجاج، پنشن کٹوتیوں کے خلاف نعرے بازی

مظفرآباد: وفاقی حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات کے خلاف آزاد کشمیر بھر کے سرکاری ملازمین نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیےہیں اس سلسلے میں دارالحکومت مظفرآباد میں ملازمین نے اولڈ سیکرٹریٹ سے آزادی چوک تک احتجاجی مارچ کیا گیاجہاں مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے پنشن کٹوتیوں کو مسترد کر دیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات کے مجوزہ قوانین کے خلاف آزاد کشمیر میں سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان ترامیم کے باعث ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ مالی مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔مظفرآباد میں ہونے والے احتجاج میں مختلف سرکاری اداروں کے ملازمین شریک ہوئے جنہوں نے حکومت سے پنشن پالیسی میں مجوزہ تبدیلیاں واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ احتجاج میں مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھےجن پر “پنشن میں کٹوتی نامنظور” اور “ملازمین کے حقوق پر ڈاکا بند کرو” جیسے نعرے درج تھے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پنشن نظام میں ترامیم کی ہیں جن کے تحت شریک حیات کے انتقال یا نااہلی کی صورت میں اہل خانہ کے لیے پنشن کی مدت 10 سال تک محدود کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ معذور بچوں کے لیے تاحیات پنشن کی شرط برقرار رکھی گئی ہے۔ ان اصلاحات پر ملازمین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہےاور وہ انہیں اپنے معاشی حقوق پر ضرب قرار دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:شوکت نواز میر کا بڑا تہلکہ، ایکشن کمیٹی سیاست میں انٹری کیلئے تیار۔۔ حتمی مشاورت جاری

ملازمین تنظیموں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ان اصلاحات کو واپس نہ لیا گیا تو احتجاجی تحریک میں مزید شدت لائی جائے گی اور دائرہ کار کو پورے آزاد کشمیر تک وسیع کر دیا جائے گا۔

Scroll to Top