شناختی کارڈ(cnic) پر موجودہ پتہ تبدیل کرانے کے خواہشمند شہریوں کے لیے نادرا (nadra)نے اہم اور جامع ہدایات جاری کر دی ہیں۔
نادراکے مطابق اب پتہ کی تبدیلی کا عمل مزید سہل بنا دیا گیا ہے تاکہ شہری اپنے رہائشی ریکارڈ کو درست اور اپ ٹو ڈیٹ رکھ سکیں۔
ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ پتہ کی تبدیلی کے لیے شہریوں کو لازماً رہائش ثابت کرنے والا کوئی ایک مستند دستاویزی ثبوت پیش کرنا ہوگا۔
اس سلسلے میں والدین، شریکِ حیات یا اپنی ملکیت میں موجود رہائشی پتے پر بجلی، گیس یا پانی کا بل قابل قبول قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی: شناختی کارڈ پر بلڈ گروپ اندراج سے متعلق قرارداد منظور
اس کے علاوہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، جائیداد کے کاغذات، ہاؤسنگ سوسائٹی کا الاٹمنٹ لیٹر یا تصدیق شدہ کرایہ نامہ بھی بطور ثبوت جمع کروایا جا سکتا ہے۔
نادرا حکام نے واضح کیا ہے کہ شہری مطلوبہ دستاویزات کے ہمراہ ملک بھر میں قائم قریبی نادرا مرکز سے رجوع کر سکتے ہیں جہاں عملہ انہیں پتہ تبدیلی کا مکمل طریقہ کار فراہم کرے گا۔
حکام کے مطابق شہریوں کی سہولت کے پیش نظر یہ عمل نہ صرف تیز تر بنایا گیا ہے بلکہ شفافیت بھی یقینی بنائی گئی ہے تاکہ کسی قسم کی تاخیر یا پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دوسری جانب نادرا نے شہریوں کو یہ سہولت بھی فراہم کی ہے کہ وہ گھر بیٹھے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے پتہ تبدیلی کی درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔
ایپ میں مطلوبہ معلومات اور رہائش کا ثبوت اپ لوڈ کرنے کے بعد درخواست پروسیس کی جاتی ہے، جس سے دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت کم ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نادرا نے شناختی نظام میں نئی ریگولیٹری اصلاحات متعارف کرادیں
نادرا حکام نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ شناختی کارڈ میں رہائشی پتہ ہمیشہ درست رکھیں کیونکہ سرکاری خدمات، بینک اکاؤنٹس، پاسپورٹ، الیکشن ریکارڈ اور دیگر اہم قانونی امور میں درست پتہ نہایت اہمیت رکھتا ہے۔
شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بروقت اپنے ریکارڈ کی درستگی یقینی بنائیں تاکہ مستقبل میں کسی بھی سرکاری یا قانونی عمل کے دوران مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔




