اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل)وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اظہارِ رائے کی آزادی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ جھوٹی خبریں پھیلائی جائیں، فیک نیوز پھیلانے والوں کیخلاف اب سخت کارروائی کی جائے گی۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ 90 فیصد خبریں جھوٹی ہوتی ہیںاس لئے اب فیک نیوز پھیلانے والوں کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں قومی میڈیا ایک باقاعدہ نظام کے تحت کام کرتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں:ایکشن کمیٹی معاہدے میں تاخیر ناقابلِ قبول، کشمیری ڈائسپورہ کا حکومت کو انتباہ جاری
وہیں سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں، کیونکہ اظہارِ رائے کی آزادی کا مطلب گمراہ کن معلومات پھیلانا نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر کسی کی تذلیل یا قومی سلامتی سے متعلق غلط بیانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بیرونِ ملک بیٹھے افراد کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں بھی جلد پاکستان واپس لایا جائے گا تاکہ وہ اپنے بیانات کا قانونی جواب دے سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان باشندوں سے گزارش ہے کہ وہ باوقار طریقے سے اپنے وطن واپس جائیں، کیونکہ اب وہ پاکستان میں مہمان کے طور پر نہیں رہ سکتے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حالیہ دہشتگرد حملوں میں ملوث افراد کی شناخت افغان شہریوں کے طور پر ہوئی ہے، جن میں ایف سی پر حملہ کرنے والے تین ملزمان اور اسلام آباد کچہری حملہ آور بھی شامل ہیں۔
ان کے مطابق غیر قانونی افغانوں کی واپسی کا عمل جاری ہے اور اس میں نمایاں پیش رفت ہو رہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی افغان شہری ملک بدر کیے جانے کے بعد دوبارہ پاکستان آیا تو اسے گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں افغان کیمپ ختم کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا ۔ دہشتگردی کے پیچھے کون سرگرم ہے، یہ اب بالکل واضح ہو چکا ہے، اور اس حوالے سے افغان طالبان حکومت کو چاہیے کہ دہشتگرد عناصر پر قابو پائے۔




