مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل) بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات کے حصول کی تحریک کے سلسلہ میں آج شہر اقتدار مظفر آباد میں کنونشن ہوگا جس کی تیاریاں مکمل ہیں اور میدان سجا لیا گیا ہے۔
آزادکشمیر بھر سے بلدیاتی نمائندے اس اہم کنونشن میں شرکت کرینگے ، کنونشن میں احتجاجی تحریک کے سلسلہ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا، حکومت نے احتجاجی تحریک روکنے کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔
بلدیاتی نمائندوں کی طرف سے گزشتہ رات 9 بجے سے ہی مظفرآباد پریس کلب کے ساتھ اولڈ سیکرٹریٹ کی اہم شاہراہ بند کر دی گئی تھی جس سے لوگوں کو مشکلات کاسامنا کڑنا پڑا۔
عوام کا کہنا تھا کہ آپ کو فنڈز حکومت نے دینے ہیں وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں، آپ عوام نے ووٹ اپنے راستے بند کرانے کیلئے نہیں دیئے۔بلدیاتی نمائندوں کی طرف سے آزادکشمیر بھر میں بھرپور جوش وخروش پایاجارہا اور ممکنہ احتجاجی تحریک کی بھی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے۔
دوسری طرف حکومت کی اتحادی پارٹی مسلم لیگ (ن) نے بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج کی حمایت کا اعلان کردیا ہے جبکہ پی پی کے وزراء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کے احتجاج کو بلا جواز قرار دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو کئی بار کہا گیا کہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دیئے جائیں حکومت نے عملدرآمد نہیں کیا ، اب ہم بلدیاتی نمائندوں کیساتھ کھڑے ہیں
بلدیاتی نمائندے ممکنہ طور پر اختیارات کے حصول کیلئے بڑی احتجاجی تحریک کا اعلان کرسکتے ہیں کیونکہ گزشتہ دنوں حکومت کی طرف سے ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے اعلان پر بلدیاتی نمائندوں نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:بلدیاتی ادارے بے اختیار،عوامی ایکشن کمیٹی الیکشن سے لاتعلق نہیں رہ سکتی، امجد علی خان