چین کی ڈیزائن کردہ آبدوز 2026 میں پاک بحریہ میں شامل ہوگی: نیول چیف

کراچی: نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ میں شامل کرے گا۔ یہ پیش رفت پاکستان کی بحری تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جو پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

چینی سرکاری میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی تعاون مسلسل فروغ پا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت، بغیر پائلٹ نظام اور الیکٹرانک وارفیئر جیسے جدید شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔

ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ چین کا دفاعی سازوسامان جدید، قابلِ اعتماد اور وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہے، جس پر پاکستان کو مکمل اعتماد ہے۔ ان کے مطابق، 2026 میں پاک بحریہ میں شامل ہونے والی آبدوز چین کی ڈیزائن کردہ ہوگی، جو 5 ارب ڈالر مالیت کے 8 ہنگور کلاس آبدوزوں کے معاہدے کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محبت کی علامت ’تاج محل‘ کو منہدم کرنے کا عمل شروع؟

انہوں نے مزید بتایا کہ معاہدے کے تحت 8 آبدوزوں میں سے 4 چین میں تیار کی جائیں گی جبکہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل ہوں گی۔ یہ اقدام مقامی انجینئرنگ اور تکنیکی مہارت کے فروغ کے لیے نہایت اہم قدم ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے نہ صرف دفاعی صنعت میں خود انحصاری بڑھے گی بلکہ مستقبل میں پاکستان کی بحری ٹیکنالوجی میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔

نیول چیف نے کہا کہ یہ جدید آبدوزیں بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند میں پاکستان کی نگرانی اور دفاعی صلاحیت کو نمایاں طور پر مضبوط کریں گی۔ ایڈمرل نوید اشرف کے مطابق، اس منصوبے سے پاک بحریہ خطے میں ایک متوازن، مؤثر اور مستحکم قوت کے طور پر اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ناکوں پر لرنر پرمٹ جاری کرنےکا اعلان

ایڈمرل نوید اشرف نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ جاری تعاون پاکستان کی بحری قوت میں ایک نئے دور کا آغاز ہے جو جدید ٹیکنالوجی، اعتماد اور مضبوط دفاعی شراکت پر مبنی ہے۔

Scroll to Top