میرپور/ (آصف اقبال کشمیر ڈیجیٹل)عوامی حقوق فورم کے کنونئیر سہیل شجاع مجاہد نے کہا ہے کہ تعلیمی بورڈ میرپور کی مرکزی حیثیت کو ختم کرکرکے نئے بورڈز نہیں بنانے دینگے ،میرپور سے تعصب ختم کیا جائے ۔۔
ہم سالانہ 57 ارب روپے ٹیکس دیتے ہیں بورڈ کے قیام کے بجاے اس کے ہر ضلع میں فیسلٹیشن سینٹر بنائے جائیں ، کے آئی سی میرپور کو مکمل دل کا ہسپتال بنایا جائے۔۔
میرپور میں سوئی گیس کی فراہمی کے لیے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ ڈرائی پورٹ کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے کشمیر پریس کلب میرپور میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
اس موقع پر انجمن تاجران میرپور کے صدور آصف جاوید ڈار،چودھری محمد نعیم ،سابق صدر چیمبر فیصل منظور ،صرافہ یونین کے حاجی طارق زرگر ،راجہ خالد محمود ،ہمایوں پاشا ،سابق ڈی جی ایم ڈی ایچ اے چودھری منشا ،ذکا جوشی ،تنویر غازی ،چودھری کاشف گجر ،شکور احمد مغل، کونسلرز میونسپل کارپویشن نیاز بشیر چیچی،راجہ رب نواز ،قربان یوسف ،ناصر محمود ،کامران غالب ،وکلا کمیونٹی سے سردار عمیر نسیم ،یاسر شہزاد ،رضوان طالب ،شہزاد مغل ،مختار مغل ،شمریز آصف ،عدنان چودھری سمیت سول سے سوسائٹی وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔۔
انھوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی کی کال پر میرپور کے تاجروں نے شاندار اتحاد کا مظاہرہ کیا اور اپنا اربوں کا نقصان قومی مفاد کیلئے کیا مگر بدقسمتی سے بعض سیاستدانوں نے بغض میرپور میں تعلیمی بورڈ میرپور کی تقسیم کو ایجنڈے میں شامل کروا دیا اور اس کو بغض میرپور میں فوری وزیر اعظم کے ٹیبل پر بھی پہنچا دیا گیا ہم اس قومی ادارے کو تقسیم نہیں ہونے دینگے۔۔
تعلیمی بورڈ کی تقسیم سے طلبا و طالبات پر بوجھ پڑیگا شہر کی تمام تنظیمیں اور سول سوسائٹی متحد ہو چکے ہیں وزیراعظم آزاد کشمیر اس کا نوٹس لیں اور اس اہم ادارے کو محض بغض میں تقسیم نہ کیا جائے
اگر کوئی زور زبردستی کی گئی اور جان بوجھ کر اس ادارے کو تقسیم کیا گیا تو پھر تاریخی احتجاج کیا جائیگا انھوں نے کہا کہ میرپور سے ہمشیہ امتیازی سلوک کیا جاتا رہا ہے یہاں سے ووٹ لینے والے غائب ہو جاتے ہیں ان کو شہری حقوق کے تحفظ کوئی غرض نہیں ہے
شہر کی سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں ڈرائی پورٹ کا وعدہ کیا گیا مگر بیس سال سے اس کی راہ میں پاکستانی بیوروکریسی آڑے آ جاتی ہے
پچیس سال سے شہر کا ستر فیصد حصہ اس سے محروم ہے اس کی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جائیں انھوں نے کہا کہ میرپور سے 54 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا گیا مگر اس شہر میں کیا خرچ کیا جاتا ہے؟ انھوں نے کہا کہ عوامی تحفظ حقوق کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے
ہم نے حکومت کو میرپور کے اہم مسائل کے حوالے سے چودہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ دے دیا ہے اگر اس پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو پھر باہمی مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دینگے
انھوں نے کہا کے آئی سی میرپور کو مکمل دل کا ہسپتال بنایا جائے تاکہ لوگوں کو طبی سہولیات مہیا آ سکیں جبکہ ڈرائی پورٹ کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں۔۔
میرپور میں کیڈٹ کالج ،ایم تھری موٹروے اور انڈسٹریل زون بنایا جائے جبکہ منگلا ڈیم سے پانی کا فوری اخراج کیا جائے تاکہ آبادی کو خطرہ کم ہو۔۔ جیالوجیکل سروے بھی کروایا جائے
انھوں نے کہا کہ گریٹر واٹر سپلائی اور گریٹر سیوریج سسٹم میں اربوں کی کرپشن کی انکوائری کی جائے جبکہ ہیلتھ کارڈ پر فوری علاج معالجہ شروع کیا جائے۔۔
انھوں نے کہا کہ کشمیر پریس کلب کے لیے اعلان کردہ ایک کڑوڑ کی گرانٹ وفاق حکومت فوری مہیا کرے انھوں نے مطالبہ کیا کہ میرپور کی مرکزی شاہراؤں علامہ اقبال روڈ ،میاں محمد روڈ میرپور کوٹلی روڈ کو جلد مکمل کیا جائے۔۔
انھوں نے کہا کہ زلزلہ میرپور کے متاثرین کو آج تک ایک روپیہ نہیں دیا گیا جو ظلم ہے حکومت ہوش کے ناخن لے۔۔
ایکشن کمیٹی کو بنیادی طور پر پروموٹ کرنے والے یہی لوگ ہیں بیس سال سے شہریوں کو ذلیل و خوار کیا گیا ہے۔۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ عوامی مطالبات کے حق میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن کے دوران سانحہ پلاک اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں نا خوش گوار واقعات کی انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کرکے سزا دی جائے۔۔۔
مزید یہ بھی پڑھیں:بھارت کو بڑا جھٹکا، سابق بھارتی مشیر جاسوسی کے الزام میں گرفتار




