بھارت

کھانسی کا زہریلا شربت لکھنے والا ڈاکٹر رنگے ہاتھوں گرفتار

(کشمیر ڈیجیٹل)بھارت کی ریاستوں مدھیہ پردیش اور راجستھان میں زہریلا کھانسی کا شربت پینے سے کم از کم 12 بچوں کی ہلاکت نے ملک بھر میں کہرام مچا دیا ہے جبکہ کئی دیگر بچے تشویشناک حالت میں ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں ۔

رپورٹس کے مطابق متاثرہ بچوں کو دو مختلف کھانسی کے شربت دئیے گئے تھے جن کے زہریلے اثرات سامنے آنے کے بعد متعدد اضلاع میں ہنگامی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔ حکومتِ مدھیہ پردیش اور راجستھان نے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل  دی تھیں ۔

پولیس نے اس واقعے میں فوری طور پر اہم پیش رفت کرتے ہوئے ڈاکٹر پروین سونی کو گرفتار کر لیا ہے، جس پر الزام ہے کہ انہوں نے بچوں کو وہی شربت تجویز کیے تھے جن کے استعمال سے اموات واقع ہوئیں ۔

مزید یہ بھی پڑھیں:غزہ میں جنگ بندی سے متعلق 90 فیصد معاملات طے پا چکے : امریکی وزیر خارجہ

میڈیکل رپورٹ کے مطابق  پانچ سال سے کم عمر بچوں کی موت ایکیوٹ کڈنی انجری کی وجہ سے ہوئی ، جبکہ ابتداء میں شبہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ یہ اموات ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم سے ہوئی ہیں ۔

تازہ اطلاعات کے مطابق مزید پانچ بچوں کی اموات کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی کل تعداد 12 تک جا پہنچی ہے ۔ دریں اثناء تین بچے اب بھی مہاراشٹرمیں ناگپورکے ایک ہسپتال میں ڈائیلاسز اور وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں کا شکار ہیں ۔

اس افسوسناک واقعے نے والدین ، طبی برادری اور حکام میں شدید تشویش کی لہر دوڑا دی ہے ، عوام نے  مطالبہ کیا ہے کہ ملوث افراد اور دوا ساز کمپنیوں کے خلاف فوری طور پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

مزید یہ بھی پڑھیں:صرف 21 دن میں 7 کلو وزن کم کریں، نیا فارمولا سامنے آگیا

Scroll to Top