سری نگر میں سید علی گیلانی کا گھر بھارتی انتظامیہ نے ضبط کر لیا

سری نگر (کشمیر ڈیجیٹل) مقبوضہ کشمیر کی بھارتی انتظامیہ نے تحریک آزادی کشمیر کے قائد مرحوم سید علی گیلانی کا رہائشی مکان ضبط کر لیا ہے۔ یہ مکان سری نگر کے مضافاتی علاقے حیدرپورہ میں واقع ہے جہاں سید علی گیلانی یکم ستمبر 2021 کو دورانِ نظر بندی شہید ہوئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق اس مکان میں ان کی 80 سالہ بیوہ مقیم تھیں۔ بدھ کے روز بھارتی پولیس کی ٹیم نے تین منزلہ اس عمارت کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسی عمارت میں تحریک حریت جموں و کشمیر کا دفتر بھی قائم تھا، جبکہ سید علی گیلانی طویل عرصے تک یہاں رہائش پذیر رہے۔

پولیس کے مطابق یہ جائیداد غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت مجاز اتھارٹی کی منظوری سے ضبط کی گئی ہے۔ ضبط شدہ جائیداد میں ایک کنال اور ایک مرلہ رقبے پر تعمیر شدہ تین منزلہ عمارت شامل ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سید علی گیلانی کی قبر بھی اسی مکان سے چند میٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے 2023 میں تحریک حریت جموں و کشمیر پر پابندی عائد کی تھی۔

اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ سید علی گیلانی کے انتقال کے بعد اس مکان میں ان کی معمر بیوہ رہائش پذیر ہے، حکومت کو اس کا لحاظ کرنا چاہئے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کچھ لوگ امید لگائے بیٹھے تھے معاملے کو بگاڑا جائے، تمام منصوبے ناکام ہوگئے،حکومتی وفد

میڈیا سے گفتگو میں محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ حکومت کو مرحوم گیلانی کے خیالات سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر اس اختلاف کی سزا ان کی بیوہ کو دینا انسانیت کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مکان کو مجرم بنا دینا کہاں کی انسانیت ہے۔

Scroll to Top