سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر محمد طاہر کھوکھر نے کشمیری مہاجرین کے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مہاجرین کی آبادکاری میں کسی قسم کی مشکلات پیدا نہ کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری مہاجرین شہداء کے وارث ہیں، جنہوں نے تکمیل پاکستان اور کشمیر کی آزادی کیلئے اپنے گھر، جائیدادیں اور زمینیں تک قربان کیں۔ اگر وہ ہجرت پر مجبور ہوئے تو یہ بھی پاکستان کی تکمیل اور کشمیر کی آزادی کے لیے ہی تھا، مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ متعلقہ ادارے انہیں مسائل کا شکار بنا رہے ہیں۔
طاہر کھوکھر نے کہا کہ کشمیری مہاجرین نے تحریکِ آزادی کشمیر بڑی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کشمیری سیکڑوں کنال اراضی کے مالک تھے اور سب کچھ چھوڑ کر آئے، انہیں محض 5 مرلہ زمین کے لیے ذلیل و خوار کیا جا رہا ہے، جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔
طاہر کھوکھر نے آزاد حکومت سے مطالبہ کیا کہ کشمیری مہاجرین کے ساتھ ناانصافی کا سلسلہ بند کیا جائے اور انہیں فوری طور پر مناسب اراضی فراہم کی جائے تاکہ وہ زراعت سے منسلک ہو سکیں اور خود کفیل بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہر کشمیری مہاجر کو کم از کم 50 سے 100 کنال اراضی فراہم کی جائے تو وہ نہ صرف اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں گے بلکہ آزاد کشمیر کی زرعی ضروریات بھی پوری ہوں گی اور وہ زراعت سے منسلک ہو کر کاروبار کریں ۔
حکومت واقعی کشمیریوں کی آزادی کے لیے سنجیدہ ہے تو اسے مہاجرین کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دینی ہوگی۔ ہم ہر قدم پرمہاجرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے حقوق کے لیے ہر ممکن آواز بلند کرتے رہیں گے۔کشمیری مہاجرین کے قربانیوں کو ہم بھلا نہیں سکتے وہ ہم سب کے محسن ہیں جنہوں نے اپنا وطن، اپنا گھر جائیداد اور اپنے عزیز او اقارب کو کشمیر کی آزادی کیلئے قربان کیا کشمیری عوا م تنہا نہیں ہیں ان کے ساتھ زیادتیاں بند کی جائیں ۔