ہجیرہ، بچی سمیت تین خواتین کو سانپ نے ڈس لیا،ہسپتال میں ویکسین ناپید،مریض راولاکوٹ منتقل

ہجیرہ(کشمیرڈیجیٹل)محکمہ صحت کیعدم توجہی،نشاندہی کے باوجود ہجیرہ و گردونواحی علاقوں میں بی ایچ یو ایف اے پیز سطح پر سانپ کے کاٹے کی ویکسین نہ پہنچائی جاسکی۔

کشمیر ڈیجیٹل بنا متاثرہ شہریوں کی آواز ۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہجیرہ و گردونواحی علاقوں میں سانپ کے کاٹنے سے تین مریض ہجیرہ ٹی ایچ کیو ہسپتال پہنچ گے ۔ زخمیوں میں ایک بچی دو خواتین شامل،مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دی جارہی ہے۔۔

ایک بچی کو 8 ڈوز ویکسین کے بعد راولاکوٹ سی ایم ایچ ریفر کر دیا گیا۔ دو خواتین ٹی ایچ کیو میں ہی زیر علاج ہیں ۔ ایک کی حالت تشویشناک ۔ دوسری خاتون کی حالت خطرے سے باہر ہے۔۔

ایک خاتون کوویکسین سمیت ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا۔ مریضوں کو سانپ کےکاٹے کی ویکسین لگا دی گئی ۔

ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال دو ڈاکٹرز اور پورے سٹاف کے ہمراہ مریضوں کے علاج کے لیے کوشاں ہیں،سانپ کے کاٹنے کی زخمی بچی کا تعلق ہجیرہ کے نواحی علاقے بیلہ سے ہے جبکہ ایک خاتون کا تعلق بساڑی سدھنوتی اور ایک کا تعلق زیارت محلہ ہجیرہ سے ہے۔

واضح رہے کہ تحصیل ہجیرہ کے بیشتر علاقوں میں زہریلے سانپوں کی بہتات ہے جس کا سالانہ درجنوں شہری شکار ہوتے ہیں۔

گزشتہ دنوں ہجیرہ کے نواحی علاقے ککوٹہ کانوجوان معصب آفتاب بھی زہریلے سانپ کاشکار ہوکر پمز اسپتال اسلام آباد میں چھ روز زندگی و موت کی کشمکش میں رہ کر خالق سے جاملاتھا۔

شہریوں نے حکومت سے فوری طور پر شعوری مہم کے ساتھ ساتھ ویکیسن کی فوری فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کردیا۔

مزید یہ بھی پڑھیں:کابل،13 سالہ افغان لڑکا طیارے کے پہیوں میں چھپ کر نئی دہلی پہنچ گیا

Scroll to Top