سدھنوتی(سخاوت سدوزئی)دنیا بھر کی طرح پاکستان اور آزاد کشمیر جہاں موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہیں وہیں آزاد کشمیر میں سیز فائر لائن بٹل سیکٹر کے گائوں چھتروٹہ منڈہول میں محکمہ جنگلات کے ایک بیلدار نے چار سال کے قلیل عرصہ میں بنجر علاقے کو سرسبزو شاداب جنگل میں تبدیل کردیا۔
جنگلات جہاں قدرتی حسن کا محور ہیں وہیں ان کے کٹائو کے باعث دن بدن موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں،عارضی تعینات بیلدار حسنین تنویر نے قلیل عرصے میں بنجر علاقے کو سر سبزو شاداب جنگل میں تبدیل کرکے گرمی سے بچنے کیلئے شجرکاری کی ترغیب دی ہے۔
حالیہ خشک سالی کے باعث آزاد کشمیر کے قیمتی جنگلات میں لگنے والی آگ سے قدرت کی جانب سے اس انمول عطیہ (جنگل ) کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
حکومتی سطح پر نوجوانوں پر مشتمل ایک مکمل ٹاسک فورس بنائی جائے تو نہ صرف قیمتی جنگلات کا بچایا جاسکتا ہے بلکہ ریاست کے قدرتی حسن کو بھی برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
جہلم ویلی کے جنگلات میں آتشزدگی: جدید آلات اور تربیت یافتہ عملے کی کمی سے قابو پانا مشکل
بیلدار حسنین تنویر نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرض شناسی کے ساتھ جنون کی حد تک جنگل کا تحفظ اور سرسبز وشاداب بنانا میرانصب العین ہے۔
ہم نے محکمہ جنگلات کے اعلی آفیسران کی رہنمائی اور مقامی کمیونٹی کے تعاون سے بنجر علاقے کو سرسبزو شاداب بنانے کی کوشش کی جس میں کامیاب بھی ہوئے
حسنین تنویرکا کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے گولہ باری کی وجہ سے بھی جنگل کو نقصان پہنچتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دن بدن موسم گرم ہورہاہے اور بارشیں کم ہو رہی ہیں،شہری زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ حکومتی سطح پر بیلداران کو مستقل تعینات کرکے حوصلہ افزائی کی جائے۔
یاد رہے کہ آزادکشمیر میں بیلدار ایڈہاک یا عارضی طور پر تعینات ہیں جو کئی بار مستقلی کیلئے احتجاج بھی کر چکے ہیں لیکن ابھی تک انہیں مستقل نہیں کیا گیا۔