لیپہ :ریاست کا کام ہوتا ہے کہ روزگار کے مواقع فراہم کر ے اور ریاست کی معیشت کو اوپر لے کر جا ئےلیکن حکومت آزاد کشمیر کی عدم توجہ کے باعث آزاد کشمیر کی ثقافت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اگر حکومت کی جانب سے اس صنعت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ ختم ہو کر رہ جاے گی۔
آزاد کشمیر کے جنگلات میں اربوں روپے کی لکڑ بوسیدہ ہو رہی ہےاورآزاد کشمیر میں ووڈ انڈسٹری تباہی و بربادی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔ جس سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں ۔ آزاد کشمیر کی آمدن میں اضافے کے بجاے دو سال میں اربوں روپے کا نقصان ہو ا ہے اور ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ۔
یہ بھی پڑھیں:اہل پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں کشمیری عوام کا ساتھ دیا،سردار عتیق
آزاد کشمیر میں ایک ثقافت سمجھے جا نے وا لی لکڑ سے کندہ کاری کے ذریعے تیار کردہ خوبصورت دیار کا اور آخروٹ کا فرنیچر لوگوں کا خواب رہ گیا ہے۔ 2سال قبل انوار سرکار کی جانب سے لکڑ کے تمام تر خریدوفروخت پر پابندی کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا ۔ابھی تک لکڑ کی بحالی کے لیے کو ئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ۔ جس کی وجہ سے لکڑ کے کاروبار سے منسلک لوگوں کو اربوں روپے کے نقصان کا سامناہے ۔