میچ پریکٹس اور اسپانسر کا بحران،ایشیاء کپ سے قبل بھارت بڑی مشکل میں پھنس گیا

بمبئی(کشمیر ڈیجیٹل)ایشیا کپ 2025 کا آغاز 9 ستمبر منگل سے متحدہ عرب امارات میں ہونے جا رہا ہے، مگر دفاعی چیمپئن بھارت کو اس بار میچ پریکٹس کے فقدان اور اسپانسر کے بحران نے مشکل میں ڈال دیا ہے۔

بھارتی ٹیم اب تک ریکارڈ آٹھ مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہے، مگر اس بار حالات مختلف دکھائی دے رہے ہیں۔ بھارت نے آخری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل فروری میں انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔

اس کے بعد کھلاڑی مختلف فارمیٹس اور ڈومیسٹک ایونٹس میں مصروف رہے، لیکن قومی سطح پر ٹی ٹوئنٹی میچ نہ کھیلنے کے باعث زیادہ تر کھلاڑی صرف نیٹ پریکٹس پر ہی انحصار کر رہے ہیں۔

منتخب 15 رکنی اسکواڈ میں سے صرف سنجو سیمسن، رنکو سنگھ، سوریاکمار یادیو، شیوام دوبے اور ہرشت رانا نے مختلف لیگز میں شرکت کی، جبکہ باقی کھلاڑی عملی میدان سے دور رہے۔

دوسری جانب پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور میزبان یو اے ای مسلسل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلتے رہے ہیں، جس سے انہیں تیاری کا بھرپور موقع ملا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیم ایک اور مسئلے سے بھی دوچار ہے۔ اسپانسر کمپنی ڈریم 11 نے بھارتی پارلیمنٹ کے نئے آن لائن گیمنگ بل کے بعد بی سی سی آئی سے معاہدہ ختم کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ 2023 میں ہوا تھا اور 2026 تک جاری رہنا تھا، جس کی مالیت 44 ملین ڈالر یعنی تقریباً 358 کروڑ بھارتی روپے تھی۔

رپورٹس کے مطابق ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم ممکنہ طور پر بغیر اسپانسر جرسی پہن کر میدان میں اترے گی، کیونکہ نئے اسپانسر کی تلاش چند روز میں ممکن نظر نہیں آ رہی۔

مزید یہ بھی پڑھیں:بھارت کا پانی چھوڑنے کے حوالے سے آگاہی کا طریقہ کار مناسب نہیں ،پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل

Scroll to Top