مظفر آباد: آزاد جموں وکشمیر کلچرل اکیڈمی کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ’’شام ثقافت کشمیر‘‘ کے عنوان سے کشمیری ثقافت اور کلچر کو اجاگر کرنے کیلئے تقریب منعقد کی گئی۔
اس موقع پر مقامی فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعے کشمیریوں پر بھارتی مظالم، تحریک آزادی کشمیر کے لئے کشمیری عوام کے جذبات اور کشمیری ثقافت کی صحیح معنوں میں عکاسی کی اور کشمیری نغمے اور ترانے پیش کئے۔
تقریب سے ڈائریکٹر جنرل آزاد جموں وکشمیر کلچرل اکیڈمی فیضان عارف مغل نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء فنکاروں اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔
ڈرامہ ڈائریکٹر، آرٹسٹ اور صحافی شہزاد لولابی اور ان کی ٹیم نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم اور تحریک آزادی کشمیر کیلئے کشمیریوں کے جذبات کی عکاسی کرتاسٹیج ڈرامہ پیش کیا۔
ایس او ایس چلڈرن ویلج کی طالبات نے کشمیری گیت پر عمدہ پرفارمنس دی۔ جمال فائونڈیشن کے طلبا نے بھارتی مظالم سے کشمیر کو آزاد کرانے کے حوالے سے “اے قابض کر آزاد مجھے” پر ٹیبلو پرفارم کیا۔
الطاف میر اور ان کے ساتھیوں نے خالص کشمیری سروں کے ساتھ کشمیری گیت گایا جبکہ استاد الاساتذہ سرور ساغر نے ڈوگری گیت پیش کیا۔نامور گلوکار نعمان سلیم نے کشمیر کی خوبصورتی پر گیت پیش کیا۔
عبدالباسط شیخ کی آواز میں کشمیری گیت “رند پوش مال” پر رستم چارلی کی ٹیم نے خوبصورت کشمیری رقص پیش کیا۔گرلز ہائر سیکنڈری سکول سہیلی سرکار کی طالبات نے “من دی موج وچ ہسنا کھیڈنا” پر کشمیری کلچر کو اجاگر کیا۔
نامور گلوکار نعمان سلیم نے کشمیر کی خوبصورتی پر گیت پیش کیا جبکہ نامور گلوکار عاشق بٹ نے کشمیر کی آزادی پر گیت کے ذریعےشرکاء کو محظوظ کیا اور خوب داد وصول کی۔
آخر میں اس امید کے ساتھ کہ وہ دن ضرور آئے گا جب کشمیر آزاد ہو گا کے ساتھ جملہ فنکاروں نے “میرے وطن” میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے ایک دن۔ ستم شعاروں سے تجھ کو چھڑوائیں گے ایک دن پر “شام ثقافت کشمیر” تقریب اختتام پذیر ہوئی۔