عمر عبداللہ نے ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے گھر گھر دستخطی مہم شروع کر دی

(کشمیر ڈیجیٹل) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے گھر گھر دستخطی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق،عمر عبداللہ نے سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں بھارتی یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست کا درجہ بحال کرنے کی درخواست کی حالیہ سماعت کے دوران مودی حکومت کو جواب دینے کے لیے آٹھ ہفتوں کی مہلت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیے گئے کچھ تبصرے افسوسناک تھے، جن میں ریاستی درجے کی بحالی کو پہلگام واقعے سے جوڑا گیا، جس کا کوئی جواز نہیں۔ عمر عبداللہ نے سوال اٹھایا کہ کشمیری عوام کو اس جرم کی سزا کیوں دی جا رہی ہے جس میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں، اور جب یہ واقعہ ہوا تو کٹھوعہ سے لیکر کپواڑہ تک لوگ احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کشمیری عوام کو پہلگام حملے کے الزام میں سزا دی جا رہی ہے، حالانکہ پورے کشمیر میں لوگ اس واقعے کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی کے لیے آج سے دستخطی مہم شروع کی جا رہی ہے، اور تمام 90 اسمبلی حلقوں میں جا کر گھر گھر دستخط جمع کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 250 سے زائد افراد جاں بحق، آزادکشمیر اور پختونخوا میں مزید بارشوں کی پیشگوئی

عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ دستاویزات ٹھیک آٹھ ہفتوں بعد سپریم کورٹ میں پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر لوگ دستخطی مہم میں حصہ نہیں لیتے تو وہ شکست قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔

Scroll to Top