پارٹی منشور کی تیاری آخری مراحل میں ، الیکشن سے قبل حکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے ، شاہ غلام قادر

اسلام آباد: صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادرکا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں موجودہ حکومت پارٹیوں کی حکومت نہیں ہے ۔ بقول وزیراعظم انوارالحق یہ حکومت ایم ایل ایز کی ہے ۔ ایم ایل ایز کی موجودہ حکومت کا تجربہ ناکام رہا ، اور اس ناکام تجربے سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوسکا ۔33 حلقوں میں سے ہمارے صرف چارحلقے ہیں جو حکومت میں ہیں باقی 29 حلقے اپوزیشن میں بیٹھے ہیں ۔میں اور سابق وزیراعظم فاروق حید ر نہ ہی اپوزیشن میں ہیں نہ ہی حکومت میں ہیں بلکہ مخمصے کا شکار ہیں۔۔

 صدر مسلم لیگ ن آزادکشمیر شاہ غلام قادر نے کشمیر ڈیجیٹل کو اپنے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ 2021 میں مسلم لیگ ن کا مینڈیٹ چوری کیا گیا جس کے نتیجے میں دو سال تک تحریک انصاف کی حکومت رہی ۔ اس دوران پی ٹی آئی حکومت کسی سمت کا تعین نہیں کر سکی، موجودہ حکومت سے امید تھی لیکن ان سے بھی کچھ نہ ہوا۔ نہ ہی ریاست کے مسائل میں کمی آئی ،

الیکشن کی صورت میں ہی ایسی صورتحال سے نکلا جاسکتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی طرف سے حکومت سے علیحدگی کی ہدایات کے باوجود حکومت سے باہر نہ آنا اور پھر آئندہ الیکشن میں عوام کے پاس جانا کیا سمجھتے ہیں کہ مسلم لیگ ن عوامی غیض وغضب سے باآسانی نمٹ لے گی ۔ کیا عوام آپ سے سوال نہیں کرینگے کہ مسلم لیگ ن کے چار وزراء حکومت میں شامل ہونے کے باوجود کوئی عملی اقدامات نہ اٹھا سکے ۔ مسلم لیگ ن کے صدر شا ہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف کی جانب سے ہمیں حکومت سے علیحدگی کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں ہوئی تاہم سابق صدر مسلم لیگ ن اور وزیراعظم پاکستان میاں شہبازشریف سے ہماری مشاورت مکمل ہوچکی ہے ۔

شہبازشریف قائد مسلم لیگ ن نوازشریف تک ہمارے تحفظات آئندہ چند دنوں تک پہنچائیں گے ۔ جس کے بعد ہم حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیں گے ۔ تاہم میری اور مسلم لیگ ن مجلس عاملہ کی غالب اکثریت چاہتی ہے کہ اب ہمیں اس حکومت کا حصہ نہیں رہنا چاہیے ۔چونکہ اس حکومت میں رہتے ہوئے مسلم لیگ ن کو آئندہ الیکشن میں فائدہ کے بجائے نقصان کا خدشہ ہے ۔ بہت جلد ہم اس حکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے ، کوئی سال نہیں لگیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ جب تک ہم اپنے آپ کو مضبوط نہیں کرینگے ، آزادکشمیر کا انفراسٹریکچر بہتر نہیں ہوگا ہم مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کیساتھ صرف اظہار یکجہتی کرتےرہیں گے لیکن عملی طور پر ہم کمزور ہی رہیں گے ۔

شاہ غلام قادر کا کہنا تھاکہ میرپور مظفرآباد اور مانسہرہ سی پیک منصوبے کا حصہ ہیں ، اسلام آباد سے مظفرآباد ٹرین کا منصوبہ بھی مسلم لیگ ن کا دیا ہوا تحفہ ہے چونکہ میاں محمد نوازشریف کی حکومت نہیں رہی تو یہ منصوبہ بھی تاحل بند پڑا ہے ، جبکہ شہبازشریف کے دورحکومت میں آزادکشمیر اور کشمیر کاز کیلئے بہت اہم کام کئے گئے ، اقدام متحدہ میں وزیراعظم شہبازشریف نے مسئلہ کشمیر پر اپنا موقف ڈٹ کر پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مظفرآباد کیلئے گیس منصوبہ جنگلات کو کٹائو سے بچانے کا ایک متبادل ذریعہ ضرور تھا مگر پاکستان میں بھی گیس کے ذخائر میں کمی آنا شروع ہوگئی جبکہ بجلی سستی کردی گئی ہے جو کہ ایندھن کا متبادل ذریعہ ہوسکتی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں کہ وزیراعظم انوارالحق نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے عملی طور پر اقدام اٹھائیں گے اور وزراء ، سیاستدانوں کیساتھ ملکر لائن آف کنٹرول توڑ ڈالیں گے اور عملی جہاد کرینگے اس سوال کے جواب میں شاہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ جدوجہد آزادی تھمی کب ہے ۔ وزیراعظم انوارالحق کی سوچ کیا ہے یہ میں بہتر جانتا ہوں۔ ضروری نہیں ہے کہ آپ نے بندوق اٹھا کر ہی چلنا ہے ۔ اس کیلئے سفارتی ، سیاسی سطح پر بھی جدوجہد ناگزیر ہےآزادکشمیر کے لوگ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں ، بہنوں ، بزرگوں اور بچوں کیساتھ کھڑے ہیں۔ رہا معاملہ الیکشن سے قبل عوام کے پاس کونسا ایجنڈا لے کر جائیں گے کہ جس پر عوام ہمیں ووٹ دے تو ہم نے اپنی پارٹی کے منشور پر عوام کے پاس جانا ہے ۔

پارٹی منشور اپنے آخری مراحل میں ہے ۔ پارٹی منشور کی تیاری کیلئے جلد کمیٹی کا اعلان ہوجائےگا جو منشور کو حتمی شکل دے کر عوام کے سامنے پیش کرے گی ۔ جو کہ قابل عمل منشور ہوگا جو الیکشن سے پانچ چھ ماہ قبل عوام کے سامنے پیش کردینگے ۔ آزادکشمیر میں جہاں شرح تعلیم میں بے انتہا اضافہ ہے وہاں کوالٹی آف ایجوکیشن کی بھی بہت ضرورت ہے ۔ بی اے اور ایم اے پاس بچوں کی نہیں بلکہ ہنرمند افراد کی ضرورت ہے جو بے روزگاری خاتمے کیلئے انتہائی ضروری ہے ۔

آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون ڈاکٹر سیدہ راشدہ بتول وفاقی دارلحکومت میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تعینات

Scroll to Top