مختلف قہوہ جات اور ان کے طبی فوائد

(کشمیر ڈیجیٹل) چائے کے بڑھتے ہوئے استعمال نے صحت کے مسائل میں اضافہ کر دیا ہے، خاص طور پر جب چائے میں ملاوٹ شدہ پتی، چینی اور ناقص دودھ استعمال کیا جائے۔ اس کے مقابلے میں قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ قہوہ جات صحت کے لیے نہایت مفید ہیں اور کئی بیماریوں سے نجات دلاتے ہیں۔

لونگ اور دارچینی کا قہوہ اینٹی سیپٹک خصوصیات رکھتا ہے، بلغم کو ختم کرتا ہے، بھوک بڑھاتا ہے، جگر کو طاقت دیتا ہے اور جسم کی فالتو چربی کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ ادرک کا قہوہ ہاضمہ بہتر بناتا ہے، بھوک میں اضافہ کرتا ہے، ریاح کو خارج کرتا ہے اور جلد کی رنگت نکھارتا ہے۔ تیز پات قہوہ دل، دماغ اور معدے کے لیے طاقتور ہے اور سردرد میں بھی فائدہ دیتا ہے۔

اجوائن کا قہوہ ریاح کا خاتمہ کرتا ہے اور بخار و گرمی کے امراض میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ گل بنفشہ کا قہوہ کھانسی، نزلہ، گلے کی خراش اور سانس کی بندش میں شفا بخشتا ہے۔ گورکھ پان کا قہوہ خون کی صفائی، خارش کے خاتمے کے ساتھ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مؤثر ہے۔

ادرک اور شہد کا ملا جلا قہوہ سردی، کھانسی، بند ناک اور موسمی اثرات سے بچاؤ میں مددگار ہے۔ انجبار کا قہوہ دست روکنے، آنتوں کو مضبوط بنانے اور ٹانگوں کے درد میں آرام پہنچانے والا ہے۔ ڈاڑھی بوڑھ قہوہ فالج، لقوہ اور مردانہ و زنانہ کمزوریوں میں فائدہ دیتا ہے۔

گل سرخ کا قہوہ بلغم ختم کرتا ہے، قبض دور کرتا ہے اور جسم کو نرم و ہلکا رکھتا ہے۔ کالی پتی کا قہوہ کمزوری ختم کرتا ہے، پسینہ لاتا ہے، خون کی روانی کو تیز کرتا ہے اور سردی میں طاقت فراہم کرتا ہے۔ لیمن گراس کا قہوہ بلغم، نزلہ، اسہال اور لو بلڈ پریشر میں مفید ہے۔

زیرہ سفید اور الائچی کا قہوہ معدے کی تیزابیت، بواسیر، بھوک بڑھانے اور ہاضمے کے لیے بہترین ہے۔ سونف کا قہوہ ریاح، کھانسی، معدے کی جلن اور بھوک کے لیے مفید ہے۔ بادیان خطائی، دارچینی اور الائچی کا قہوہ قوت ہاضمہ اور بھوک میں اضافہ کرتا ہے اور چائے کی عادت چھوڑنے میں مددگار ہے۔

بنفشہ اور ملیٹھی کا قہوہ سینے کی جلن، کھانسی، قبض اور گلے کی خراش کا مؤثر علاج ہے۔ بہی دانہ اور بنفشہ کا قہوہ نزلہ، دل اور گردے کے درد، پیشاب کی جلن اور قبض میں فائدہ دیتا ہے۔ بنفشی قہوہ دائمی کھانسی، کیرا، ریشہ اور نزلہ میں ہر موسم کے لیے مؤثر ہے۔

ماہرین صحت مشورہ دیتے ہیں کہ چائے کی بجائے ان قدرتی قہوہ جات کا استعمال زندگی کو صحت مند بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

Scroll to Top