ہٹیاں بالا(کشمیر ڈیجیٹل ) وادی نیلم کے گاؤں کٹھہ چوگلی کی سڑک کی تعمیر انتہائی ناقص اور ناقابل قبول صورت حال میں ہے، جس سے نہ صرف مقامی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ یہ عوامی فنڈز کا بھی سراسر ضیاع ہے ۔
مقامی باشندوں کے مطابق یہاں کی سڑک کی مرمت اور تعمیر کا کام انتہائی غیر معیاری اورغیر سنجیدگی کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ دو سال سے استعمال میں رہنے والے بوسیدہ پتھروں پر محض کالا ڈامبر چڑھایا جا رہا ہے جو نہ صرف دیرپا نہیں بلکہ موسمی حالات میں مزید خراب ہو جاتا ہے ۔
علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ وہ خود بیلچوں اور ہاتھوں سے سڑک پر کام کر کے اسے قابل استعمال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ محکمہ کی طرف سے کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہو رہا ۔
ایک مقامی رہائشی نے کہاکہ ایسی سڑک تو بچے کھیل میں بھی بہتر بنا لیتے ہیں ۔ یہ عوامی رقم ضائع کرنے کے مترادف ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:جہلم ویلی : محکمانہ نااہلی ، بانڈی چکاں کی کروڑوں کی سڑک کی ناقص تعمیرات کا پول کھل گیا
گاؤں کے معززین اور عوامی نمائندے اب تک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں لیکن عوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے اور وہ متحد ہو کر ٹھیکیدار کی کرپشن اور ناقص کام کو بے نقاب کرنےکیلئے تیار ہیں ۔
عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ ترقی و تعمیرات فوری طور پر اس کام کی تحقیقات کروائے اور ناقص سڑک کی مرمت و تعمیر کا کام کسی ذمہ دار اور قابل ٹھیکیدار کے سپرد کرے تاکہ گاؤں کے رہائشیوں کو ایک مضبوط اور پائیدار سڑک میسر آ سکے ۔
سڑک کی اس ناقص حالت نے علاقے کی آمد و رفت متاثر کر رکھی ہے ، موسم سرما میں جہاں سڑک مزید خراب ہو جاتی ہے ، جس سے گاؤں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
علاقہ مکینوں نے حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ عوامی وسائل کا صحیح استعمال یقینی بنایا جائے اور ٹھیکیداروں کی کرپشن کا مکمل خاتمہ کیا جائے تاکہ وادی نیلم کے دیگر ترقیاتی منصوبے بھی معیاری ہوں اور عوام کی خدمت کریں ۔