ا ے ایم آئی کارڈ یک جنرل ہسپتال مظفرآباد میں ہنگامہ آرائی ،توڑ پھوڑ، املاک کو نقصان

مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل) اے ایم آئی کارڈیک اینڈ جنرل ہسپتال کے عملے پر تیمارداروں کا تشدد،اے ایم آئی کارڈیک اینڈ جنرل ہسپتال مظفرآباد میں 15 سے زائد تیمارداروں نے ہسپتال کے عملے کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ مریضوں کے لواحقین نے املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔

واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک نرس نے ہسپتال کی پالیسی کے تحت فی مریض صرف ایک تیماردار کی اجازت سے متعلق اضافی افراد کو کمرے سے باہر جانے کی درخواست کی۔

تیمارداروں نے تعاون کے بجائے اشتعال میں آکر ہسپتال کے دروازے اور شیشے توڑ دیئے، قیمتی طبی آلات تباہ کردیئے اور میڈیکل ٹیم پر حملہ کردیا۔ متاثرین میں کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر ہا بیل بھی شامل ہیں جو آزاد جموں و کشمیر میں پہلی اینجیوپلاسٹی کرنے اور علاقے کے پہلے کارڈیک سرجری ہسپتال کے قیام میں اہم کردار رہے ہیں۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق اے ایم آئی ہسپتال نہ صرف امراضِ قلب کے جدید علاج کا مرکز ہے بلکہ گزشتہ سال 40 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی مفت دل کی سرجریز مستحق مریضوں کو فراہم کر چکا ہے۔

ترجمان نے اس واقعے کو “پورے آزاد کشمیر کے صحت کے نظام پر حملہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے رویئے اُن ہیروز کی توہین ہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کر دی ہیں۔

انتظامیہ نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے اور حکام سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ ہسپتال نے اپنے عدم برداشت کے اصول کو دہراتے ہوئے مستحق مریضوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

کنٹریکٹر ایسو سی ایشن راولاکوٹ کا بلوں کی ادائیگی کیلئے حکومت کو 14 اگست کی ڈیڈ لائن

Scroll to Top