واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نے اعلان کیا کہ مائیکروچپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا تاکہ امریکی معیشت کو تقویت دی جا سکے۔
وائٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارتی حکومت کو روس سے تیل خریدنے کی قیمت چکانی ہوگی، اگر بھارت نے روسی تیل کی خریداری بند نہ کی تو اس پر مزید تجارتی پابندیاں اور ٹیرف نافذ کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کئے جا چکے ہیں اور آئندہ مزید سخت اقدامات متوقع ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر جرمانے سمیت مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کی معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں امریکی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے اور تنخواہوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ان کے مطابق ایپل سمیت کئی بڑی ٹیک کمپنیاں امریکا واپس آ رہی ہیں اور ملک میں سیکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
انہوں نے بگ بیوٹی فل بل کی منظوری کو معیشت میں بہتری کی بڑی وجہ قرار دیا اور کہا کہ ایپل مزید 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ امریکا میں مصنوعات بنائیں گے تو کوئی اضافی چارج نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر ٹیرف وپابندیاں لگانے کا اعلان
ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایرانی، اسرائیلی اور دیگر 5 جنگیں ختم کرا دی ہیںجبکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے حالیہ گفتگو کو اچھی بات چیت قرار دیا، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اسے کوئی بریک تھرو نہیں کہیں گے۔
صدر ٹرمپ نے جارجیا میں فوجی اڈے پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعے میں دو افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ یہ جنگ جوبائیڈن کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، اور آج بھی وہاں اموات ہو رہی ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ وہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خلیجی ممالک سمیت کئی ملکوں کے دورے کر چکے ہیں کہ ٹیرف کے ذریعے امریکا میں اربوں ڈالر آ رہے ہیں، اور یہ ہماری معاشی خودمختاری کی طرف اہم قدم ہے۔