وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے دورہ نیلم مکمل کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر ماحولیات کو بچانے کے لئے جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگلات کے کم ہونے سے ہولناک چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیاحتی مقامات پر قدرتی حسن کو بچانے کے لئے بے ہنگم تعمیرات کو روکنے کے لیے بلڈنگ کوڈز کے مطابق تعمیرات کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے۔ شاہرائے نیلم کو قابل رفتار بنانے کے لئے ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کر دئیے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 71 ارب روپے کا خسارہ پورا کرنے کے لئے غیر ضروری اخراجات کم کئے گئے۔ ایک سال میں صرف ایمبولینسز، پولیس اور تعلیمی اداروں کے لئے گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب اور برف باری کے باوجود پورے آزادکشمیر میں کوئی سڑک چوبیس گھنٹے سے زائد بند نہیں رہی۔
انہوں نے بتایا کہ آزادکشمیر میں ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو فعال بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ہاتھ میگا کرپشن سیکنڈل اور کمیشن سے پاک ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ کے صدر، سابق وزیر اعظم اور بھمبھر سے ہارا ہوا، مسلم لیگ ن نہیں، چار وزراء مسلم لیگ ہیں۔ ایک ٹکٹ میں دو مزے نہیں لیے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن فیڈریشن کی جماعت ہے اپنی صفوں کے اندر صفائی کرے، مسلم لیگ ن آزادکشمیر حکومت کا حصہ ہے۔
چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ مہاجرین جموں کشمیر کی نشستیں مسئلہ کشمیر سے جڑی ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کل کی بنیاد پر کشمیر کے عوام نے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کشمیر کی نشستوں کو آگے رکھ کر بھیانک عزائم لوگوں تک لانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں عالمی یومِ ہیپاٹائٹس منایا جا رہا، عوامی شعور بیدار کرنے کی مہم
وزیراعظم نے کہا کہ سستی بجلی اور سستا آٹا عوام کا مطالبہ تھا جس کو حکومت نے پورا کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن کراس کرنے پر حکومت اپنی آئینی رٹ قائم کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حادثات میں ہونے والے نقصانات کے معاوضہ جات کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔