آزاد کشمیر بھر میں پولیس ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال، مراعات کے لیے احتجاج جاری

آزاد کشمیر بھر میں پولیس ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں کام چھوڑ ہڑتال کا آغاز کر دیا ہے۔ پونچھ ڈویژن، جہلم ویلی، میرپور اور دارالحکومت مظفرآباد سمیت مختلف اضلاع میں پولیس اہلکاروں نے احتجاج کرتے ہوئے معمولاتِ کار معطل کر دیے ہیں۔

راولا کوٹ میں واقع ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں پونچھ ڈویژن کے پولیس ملازمین نے آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار اپنے حقوق کے لیے باقاعدہ احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ انہیں دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین کے مساوی مراعات دی جائیں اور ان کے دیرینہ مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے۔

جہلم ویلی میں بھی پولیس اہلکاروں نے الاؤنسز میں اضافے کے مطالبے پر احتجاج کیا۔ پولیس ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کی اور واضح کیا کہ وہ اپنے حقوق کے حصول تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

مظفرآباد میں محکمہ پولیس کے ملازمین نے الاؤنسز میں اضافہ نہ ہونے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار ڈسٹرکٹ اولڈ سیکرٹریٹ کے سامنے جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔ ایس ایس پی مظفرآباد خود مظاہرین سے مذاکرات کے لیے موقع پر پہنچے اور اہلکاروں کو دفتر میں بیٹھ کر بات چیت کی دعوت دی، تاہم پولیس ملازمین نے ان کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔ افسران کی جانب سے بارہا مذاکرات کی کوششیں اور درخواستیں بھی کی گئیں، لیکن احتجاجی اہلکار اپنے مؤقف پر ڈٹے رہے۔

ادھر میرپور آزاد کشمیر میں بھی پولیس اہلکاروں نے کام چھوڑ کر ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا۔ ایس پی راجہ عامر نوابی نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات کیے، تاہم پولیس ملازمین نے ان سے واضح مطالبات پر مشتمل 10 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ 2022 کے بعد شہید ہونے والے اہلکاروں کو بھی مالی پیکیج میں شامل کیا جائے، ریٹائرڈ اہلکاروں کا میڈیکل الاؤنس 1500 روپے سے بڑھا کر آرمی کے برابر کیا جائے، زخمی اہلکاروں کو پرائیویٹ اسپتال میں علاج کی سہولت دی جائے، جبکہ تمام الاؤنسز اور پنشنز 2025 کی تنخواہوں کے مطابق ادا کیے جائیں۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: لیکچرار پر تشدد کا الزام، راولاکوٹ کے طلبہ نے سڑک بلاک کر دی

 

Scroll to Top