(کشمیر ڈیجیٹل)ریاست جموں و کشمیر میں 19 جولائی کو یومِ قراردادِ الحاقِ پاکستان پورے ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں تقاریب، ریلیوں، دعائیہ اجتماعات اور تاریخی قرارداد پر دستخط جیسے انوکھے انداز میں تجدید عہد کیا گیا۔ عوام نے ایک مرتبہ پھر اس تاریخی فیصلے سے وفاداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کی منزل صرف اور صرف پاکستان ہے۔
ریاستی دارالحکومت مظفرآباد میں پاسبانِ حریت کے زیر اہتمام ایوانِ صحافت میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں نوجوانوں نے سرخ سیاہی سے الحاق پاکستان کی علامتی دستاویز پر دستخط کر کے اس عہد کی تجدید کی کہ کشمیری قوم اپنے مقصد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ ریلی کے اختتام پر مظلوم کشمیریوں کی آزادی، شہداء کے درجات کی بلندی اور پاکستان کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
ضلع نیلم کے مختلف علاقوں میں بھی یومِ الحاقِ پاکستان پورے قومی جذبے سے منایا گیا۔ آٹھ مقام میں مرکزی تقریب ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں ڈپٹی کمشنر ندیم جنجوعہ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اسسٹنٹ کمشنر چوہدری بشارت کی قیادت میں ایک شاندار ریلی ڈسٹرکٹ کمپلیکس سے بن تل چوک تک نکالی گئی۔ شرکاء نے ریاستی اور قومی پرچم تھام رکھے تھے اور “کشمیر بنے گا پاکستان” کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔
اسی طرح وادی نیلم کے تاریخی مقام شاردہ میں انجمن تاجران، سول سوسائٹی، ایم ایس ایف اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بھرپور شرکت کرتے ہوئے ایک عظیم الشان ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت صدر بازار بابر لون اور ایم ایس ایف کے صدر نواز لون نے کی۔ اس موقع پر کیک کاٹا گیا اور پاکستان سے وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اور کشمیری عوام اس رشتے پر چٹان کی طرح قائم ہیں۔
ضلع جہلم ویلی (ہٹیاں بالا) میں بھی الحاقِ پاکستان کے حوالے سے بڑی ریلی نکالی گئی جو پل بازار سے ڈسٹرکٹ پریس کلب تک جاری رہی۔ شرکاء نے قومی پرچم تھامے، نعرہ بازی کی اور اپنے خطابات میں الحاق پاکستان کی تاریخی اہمیت اور قومی یکجہتی پر زور دیا۔
ضلع باغ میں یوم الحاق پاکستان کے حوالے سے مرکزی تقریب ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوئی جس کی صدارت ڈی سی راجہ صداقت نے کی۔ وزیر زراعت سردار میر اکبر خان اور سابق ممبر اسمبلی عبدالرشید ترابی سمیت سینئر افسران، وکلاء، طلبہ، مہاجرین اور شہریوں نے شرکت کی۔ مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ 19 جولائی 1947 کو منظور کی گئی قرارداد ریاست جموں و کشمیر کے عوام کی نظریاتی سمت کی بنیاد ہے اور اس تاریخی فیصلے کی پاسداری ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
کوٹلی میں دن کا آغاز مساجد میں فجر کی نماز کے بعد دعاؤں سے کیا گیا جن میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور پاکستان سے الحاق کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ بعد ازاں ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ ریلی میں “پاکستان زندہ باد” اور “کشمیر بنے گا پاکستان” کے نعرے لگائے گئے۔
بھمبر میں بھی یومِ الحاق پاکستان کے موقع پر ہاتھی گیٹ کے مقام پر مرکزی ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے بھارتی مظالم کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا عالمی برادری نوٹس لے۔ مقررین نے سید علی گیلانی کے تاریخی جملے “ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے” کو دہرایا اور کہا کہ آج بھی کشمیریوں کی گھڑیوں کا وقت پاکستان کے وقت کے مطابق ہے، جو اس گہرے تعلق کا ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روایتی گاڑیوں پر نئی لیوی نافذ، الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی تیاری
ریاست بھر میں نکالی جانے والی ریلیوں، اجتماعات اور تقریبات نے اس حقیقت کو ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ الحاق پاکستان کشمیریوں کے دلوں کی آواز اور ناقابلِ تردید حقیقت ہے۔ عوام نے اپنے جوش و ولولے سے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا، ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔