سیلاب زدگان

سیلاب زدگان کی امداد کیلئے آزاد کشمیر کے ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی گئی رقم متاثرین تک کیوں نہ پہنچ سکی؟ آڈٹ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

’’ذوالفقار علی ‘‘
کشمیر انوسٹی گیشن ٹیم
آزاد کشمیر کے آڈیٹر جنرل نے وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے ایک خصوصی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے مخصوص کی گئی دو کروڑ چالیس لاکھ چوراسی ہزار روپے کی رقم خلافِ ضابطہ سرکاری خزانے میں جمع کرا دی گئی۔

سال 2024-2025 کے لیے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق حکومت کے نوٹیفکیشن کے تحت یہ رقم سیلاب متاثرین کو ادا کی جانی تھی یا پھر متعلقہ ملازمین کو واپس کی جانی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔

رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت نے جولائی 2022 میں گریڈ 16 تا 22 کے تمام سرکاری افسروں کی تنخواہوں سے مجموعی طور پر دو کروڑ چالیس لاکھ چوراسی ہزار روپے کی کٹوتی کی ۔
یہ رقم محکمہ حسابات کے ذریعے وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے ڈی ڈی او اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، اور اسے پاکستان و آزاد کشمیر کے سیلاب زدگان میں تقسیم کرنا مقصود تھا ۔

تاہم، آڈٹ رپورٹ کے مطابق، یہ رقم متاثرین کو ادا کرنے کے بجائے 15 نومبر 2023 کو سرکاری خزانے میں واپس جمع کرا دی گئی۔ آڈٹ حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمل مالیاتی قواعد کی صریح خلاف ورزی ہے کیونکہ یہ امدادی رقم متاثرین کو پہنچائی جانی چاہیے تھی یا ملازمین کو لوٹا دی جانی چاہیے تھی ۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ معاملہ اگست 2024 میں آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سیکشن کی رپورٹ کے ذریعے متعلقہ محکمہ کے علم میں لایا گیا، جس کے بعد جنوری 2025 میں محکمانہ حساباتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔
اس اجلاس میں محکمہ مالیات کو ہدایت دی گئی کہ رقم متعلقہ ملازمین کو واپس کی جائے، تاہم ابھی تک یہ رقم ملازمین کو واپس نہین کی گئی ہے۔ ایک سرکاری افسر بتایا کہ ان کع یہ معلوم ہی نہیں ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کی گئی رقم سیلاب متاثرین کے بجایے خزانہ سرکار میں جمع کرائی گئی ۔

آڈٹ حکام نے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ افسران وضاحت پیش کریں کہ سیلاب زدگان کے لیے مخصوص کی گئی امدادی رقم متاثرین میں تقسیم یا ملازمین کو واپس کرنے کے بجائے ضابطے کے خلاف سرکاری خزانے میں کیوں جمع کروا دی گئی ۔

رپورٹ میں یہ بھی ہدایت دی گئی ہے محکمہ حسابات کے ذریعے رقم ملازمین کو واپس کرنے کی بعد دستاویزی ثبوت آڈٹ کو فراہم کیا جائے ۔

تجزیہ کار کہتے ہیں کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ سیلاب زدگان کے لیے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی گئی یہ رقم، متاثرین تک کبھی بھی نہ پہنچ سکی ۔

Scroll to Top