نیلم وادی بنیادی سہولیات سے محروم، مقامی افراد نے چار مطالبات پیش کر دیے

نیلم گریس ویلی کو آج بھی صحت، تعلیم، بجلی اور آمدورفت جیسی بنیادی سہولیات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ مقامی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے کو پس ماندگی سے نکالنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

صحت کی سہولیات کا فقدان:
علاقے میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ حالیہ ہیلتھ پیکج کے تحت گریس میں رورل ہیلتھ سینٹر (RHC) تو قائم کیا گیا ہے، مگر وہاں نہ ادویات موجود ہیں اور نہ ہی ضروری طبی عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ برفباری کے دوران مریضوں کو ہسپتال پہنچانا ناممکن ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے مقامی آبادی نے ایئر ایمبولینس کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ صرف فرسٹ ایڈ سینٹر کی منظوری دی گئی ہے مگر وہ بھی تاحال فعال نہیں ہو سکا۔

تعلیم کی صورتحال افسوسناک:
تعلیم کے میدان میں گریس ویلی کا حال اور بھی تشویشناک ہے۔ لوور گریس ویلی ابھی تک گرلز ہائی سکول سے بھی محروم ہے اور یہاں خواتین کی خواندگی شرح صفر ہے، جو کہ حکومت کی تعلیم پالیسیوں پر سوالیہ نشان ہے۔

ناقص سڑکیں اور ناکام ترقیاتی منصوبے:
کھیل سے گریس تک سڑک کی تعمیر گزشتہ پانچ چھ سال سے جاری ہے، مگر ناقص میٹریل کے استعمال اور ٹھیکیداروں کی عدم سنجیدگی کے باعث آج تک مکمل نہ ہو سکی۔ مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے ٹھیکیداروں کو کام نہ دیا جائے جو علاقے کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

گریس ہائیڈل پاور پراجیکٹ کی فوری ضرورت:
علاقے کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی ہے۔ بُلوائی ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا سروے مکمل ہو چکا ہے اور ماہرین کے مطابق جنگلات کے تحفظ اور مقامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس منصوبے کی تعمیر ناگزیر ہے۔ اس منصوبے کے بغیر نہ صرف بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا بلکہ جنگلات کی کٹائی جیسے مسائل کی روک تھام کے لیے بھی یہ پروجیکٹ مکمل کرنا ضروری ہے۔

سیاحوں کا رویہ اور ماحولیاتی تحفظ:
علاقہ سیاحتی اہمیت کا حامل ہے مگر سیاحوں کی جانب سے کچرا پھیلانے سے مقامی ماحولیاتی نظام متاثر ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وہ مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں مگر آنے والوں کو علاقے کی قدرتی حالت کا خیال رکھنا چاہیے۔بلڈنگس بننا تو وقت کی ضرورت ہے لیکن کچرا پھیلانے سے یہاں کی قدرتی خوبصورتی بری طرح متاثر ہوتی ہے اور ماحولیاتی آلودگی ایک الگ بڑا مسلہ پیدا کر رہی ہے۔

مقامی آبادی کے چار اہم مطالبات:
مقامی آبادی نے حکومت سے چار بنیادی مطالبات کیے ہیں:

  • صحت کی مکمل سہولیات اور ایئر ایمبولینس کی فراہمی
  • لڑکیوں کے لیے ہائی سکول کا قیام اور تعلیمی نظام کی بہتری
  • گریس ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر فوری کام کا آغاز
  • سڑکوں کی بہتری اور مؤثر مواصلاتی نظام کی فراہمی

گریس ویلی کے عوام کی یہ چار بنیادی ضروریات صحت، تعلیم، بجلی اور آمدورفت کسی بھی علاقے کی ترقی کے لیے بنیادی ستون ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ان مسائل پر فوری توجہ دے اور عملی اقدامات کرے تو اس خوبصورت وادی کو نہ صرف سہولیات میسر آ سکتی ہیں بلکہ سیاحت اور مقامی معیشت بھی ترقی کر سکتی ہے۔ علاقے کے رہائشی پُرامید ہیں کہ ان کی آواز سنی جائے گی اور جلد ان کے مسائل کا حل نکلے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آج برہان مظفر وانی کی 9ویں برسی عقیدت و عزم کے ساتھ منائی جا رہی ہے

Scroll to Top