مظفر آباد:آزادکشمیر کے سپوت راجہ ولید نثار کوہ پیمائی میں تاریخ رقم کرنے کو تیار ہیں اور انہوں نے آزادکشمیر حکومت سے سپانسرشپ مانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر محترمہ تہذیب النساء سے آزاد جموں و کشمیر کی تاریخ کے پہلے کوہ پیما راجہ ولید نثار نے ان کے آفس چیمبر میں ملاقات کی۔
اس موقع پرڈائریکٹر جنرل ملک شوکت حیات خان، ڈائریکٹرمحمد نعمت اللہ خان، ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس افتخار صادق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مظفرآباد سہراب اسلم بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما سعد منور نےماؤنٹ ایورسٹ کو شمال کی جانب سے سر کر کے تاریخ رقم کر دی
سیکرٹری سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر کو ولید نثار نے ملاقات کے دوران بتایا کہ وہ اس دفعہ بھی گاشر برم 2 (8035)میٹر بلند چوٹی قراقرم رینج جون تا اگست 2025 کو سر کرنے کا ارادہ ہے
انہوں نے کہا کہ چونکہ اس پروفیشن پر خطیر رقم کی ضرورت ہوتی ہے، اس حوالے سے سپانسرشپ کیلئے کوشاں ہوں اور وہ امید کرتے ہیں کہ محکمہ سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر ان کی ضروری مالی معاونت کرے گا۔
اس سے قبل ولید نثارنے 2021میں رش پیک سر کی جس کی بلندی 5098میٹر تھی۔ 2022میں شگر ویلی میں خسر گنگ چوٹی سر کی جس کی بلندی 6028میٹر تھی۔
2024میں ا سپانٹک چوٹی سر کی جس کی بلندی 7027میٹر تھی۔ولید نثار 7027میٹر چوٹی سر کرنے والے آزادکشمیر کے پہلے نوجوان ہیں۔
اس موقع پر سیکرٹری سپورٹس نے کہا کہ ولید نثار آزادکشمیر کے ہیرو ہیں اور ان کی اس شعبہ میں خدمات قابل فخر ہیں اور آپ کو اس کوہ پیمائی کے شعبے میں مزید آگے بڑنے کیلئے حکومت آزادکشمیر کشمیر بھر پور مدد کر گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما نے دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیاں بغیر مصنوعی آکسیجن سر کرکے تاریخ رقم کر دی
ملاقات کے اختتام پر سیکرٹری سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر نے ولید نثار کو پرائیڈ آف کشمیر کے سرٹیفکیٹ سے نوازا۔
یاد رہے کہ کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئےا یک انٹرویو میں ولید نثار نے شکوہ کیا تھا کہ رابطوں کے باوجود مجھے محکمہ سپورٹس حکام کی جانب سے کوئی رسپانس نہیں ملا جو بھی چوٹیاں سر کی ہیں وہ اپنی مدد آپ ہی کی ہیں۔
ولید نثار کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہے کہ حکومت اس طرف توجہ دے اورباقی نوجوان بھی آگے بڑھ سکیں، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ 8ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کرنے کی کوشش کرونگا۔
یہ بھی یاد رہے کہ یہ بھی یاد رہے کہ گاشر برم 2دنیا کا تیرھواں اور پاکستان کا پانچواں سب سے اونچا پہاڑ ہے۔ یہ قراقرم سلسلے میں واقع ہے۔ اس کی بلندی 8035 میٹر ہے۔ یہ پاکستان اور چین کے درمیان واقع ہے۔
اسے سب سے پہلے 1956 میں ایک آسٹریائی ٹیم کے موراویک، لارچ اور ویلن پارٹ نے سر کیا ۔