امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حمایت میں سامنے آگئے ۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف جاری عدالتی کارروائی کو ’’خوفناک ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کو ایک ایسی چیز پر عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے جس کا وجود ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو اس وقت یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس سے مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں اور ان پر اس نوعیت کی عدالتی کارروائیاں ایران اور حماس سے ڈیل میں رکاوٹ بن سکتی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:مودی کا بھارت مسلم دشمن ریاست بن چکا : ہندوستانی مورخ رام چندر گوہا کا اعتراف
امریکہ صدر کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے امریکا کیساتھ ملکر ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ ایسے وقت میں جب انہیں قومی سلامتی سے متعلق اہم فیصلے کرنے ہیں ، انکا سارا دن عدالت میں گزارنا اسرائیل کیلئے نقصان دہ ہے ۔ ٹرمپ نے اسرائیلی عدالتی نظام پرتنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو کے خلاف یہ مقدمات انتقامی کارروائی ہیں ، ان جیسا سلوک انہیں خود امریکا میں برداشت کرنا پڑا ۔
یہ بھی پڑھیں:زوہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر امیدوار نامزدہو گئے
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا ہر سال اسرائیل پر اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے ، جو کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہے اور اس عدالتی کارروائی کو امریکا ہرگز برداشت نہیں کرے گا ۔ ان کے بقول، یہ مقدمات نہ صرف نیتن یاہو کی ساکھ کو متاثر کر رہے ہیں بلکہ امریکا اور اسرائیل کی مشترکہ کامیابیوں کو بھی داغ دار بنا رہے ہیں ۔ ٹرمپ نے مطالبہ کیا کہ نیتن یاہو کو ’’اپنے بڑے کام ‘‘جاری رکھنے کے لیے آزاد چھوڑ دیا جائے ۔