نئی دہلی : بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو نہ صرف ملکی اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ واقعہ ریاست راجستھان کے شہر اُدے پور میں پیش آیا، جہاں ایک کمپنی کے ملازم نے 22 سالہ فرانسیسی خاتون سیاح کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔ رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ 22 جون کو اُس وقت پیش آیا جب خاتون بھارت کی سیر کے لیے ادے پور میں مقیم تھیں ۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں ختم ہونے کا امکان ہے
پولیس کے مطابق ایک نجی کمپنی کے ملازم پر الزام ہے کہ اس نے خاتون کے ساتھ زیادتی کی، جس کے بعد اسے حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔بھارتی انگریزی روزنامے دی ہندو نے اس واقعے کو بھارت کے لیے بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا باعث قرار دیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات بھارت میں خواتین کی سلامتی کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات کو ظاہر کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:جنیوا، کشمیری وفد کا اقوام متحدہ دفتر کے باہراحتجاجی کیمپ،بھارتی مظالم بے نقاب کئے
اپوزیشن جماعتوں نے اس واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے مودی حکومت پر شدید تنقید کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں انصاف کا نظام مفلوج ہو چکا ہے، جبکہ ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔ بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ بعض عالمی اداروں نے بھارت کو خواتین کے لیے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک قرار دیتے ہوئے اسے “Rape Capital of the World” کا لقب دیا ہے، جو ایک لمحہ فکریہ ہے ۔