ہٹیاں بالا :ریڈ فاؤنڈیشن ہائی سکول چھٹیاں کو باضابطہ طور پر سائنس کالج کا درجہ دے دیا گیا۔ اس موقع پر ایک پروقار اور تاریخی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر راجہ محمد مشتاق خان تھے۔
تقریب میں ریجنل منیجر ریڈ فاؤنڈیشن حمید اللہ کھوکھر، ڈپٹی منیجر ساجد حسین اعوان، پرنسپل طاہر زرین کھوکھر، پرنسپل سراں راجہ رفاقت علی، پرنسپل چناری راجہ ندیم، خواجہ عارف، حاجی محمد ارشد، بشیر حسین اعوان، خواجہ فیصل، راجہ نثار، رضوان کھوکھر، خواجہ عاطف، حاجی محمد اشرف سمیت والدین، طلبہ و معززین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز فیتہ کاٹ کر کیا گیا، جس کے بعد طلبہ و طالبات کی تیار کردہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور روبوٹکس سسٹمز کے ماڈلز کی نمائش کی گئی۔ حاضرین نے جدید سائنسی طرز کے ان ماڈلز کو بے حد سراہا۔ بچوں نے رنگا رنگ پروگرام، ملی نغمے، ٹیبلو اور تعلیمی خاکے پیش کیے جنہیں شرکا نے خوب داد دی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راجہ مشتاق خان نے کہا کہ دور افتادہ علاقے چھٹیاں میں سائنس کالج کا قیام ایک تعلیمی انقلاب ہے جو ایک فلاحی ادارے نے اپنی مدد آپ کے تحت ممکن بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ فاؤنڈیشن کا آغاز ایک کمرے کے پرائمری سکول سے ہوا اور آج یہ ادارہ جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر قیادت مخلص ہو اور ٹیم دیانتدار، تو وسائل کی کمی کبھی رکاوٹ نہیں بنتی۔
انہوں نے حکومت آزاد کشمیر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ارب روپے کے تعلیمی بجٹ کے باوجود ہزاروں اسکولوں کی عمارتیں خستہ حال یا موجود ہی نہیں۔ بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ حکومتی وزرا کے بچے مہنگے اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت کو “نااہل، مفاد پرست اور تعلیم دشمن” قرار دیا اور عوام سے اپیل کی کہ آئندہ انتخابات میں انہیں مسترد کریں۔
ریجنل منیجر ریڈ فاؤنڈیشن حمید اللہ کھوکھر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھٹیاں کے عوام کو آج حقیقی معنوں میں تعلیم کا تحفہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ فاؤنڈیشن نے تعلیم کو کاروبار نہیں بلکہ عبادت سمجھا ہے اور میرٹ، شفافیت اور مساوی مواقع پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف امتحان پاس کروانا نہیں بلکہ تحقیق، تجسس اور اخلاقی اقدار کو فروغ دینا ہے۔
پرنسپل طاہر زرین کھوکھر نے کہا کہ اس کامیابی کے پیچھے ہمارے اساتذہ اور ٹیم کی محنت ہے۔ انہوں نے ادارے میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور روبوٹکس کے جدید ماڈیولز متعارف کروانے کا اعلان کیا تاکہ طلبہ عالمی رجحانات سے ہم آہنگ ہو سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کا معاشی اثر: پاکستان سمیت عالمی مارکیٹس میں زبردست تیزی !
تقریب سے ساجد حسین اعوان، راجہ رفاقت علی، راجہ ندیم، بشیر حسین اعوان اور رضوان کھوکھر نے بھی خطاب کیا۔ اختتام پر ملکی سلامتی اور شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔