ردعمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں، قطر،امریکی ایئربیس پر ایرانی حملے کی مذمت

دوحہ:قطر نے ایران کی جانب سے العدید ایئر بیس پر کیے گئے حملے کی شدید مذمت کی ہے، اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس اقدام کو ریاستِ قطر کی خودمختاری، اس کی فضائی حدود، بین الاقوامی قانون، اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی تصور کرتے ہیں۔

قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الانصاری کی جانب سے ایکس پر ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہم یہ مؤقف واضح کرتے ہیں کہ قطر کو اس کھلی جارحیت کی نوعیت اور شدت کے مطابق براہِ راست جواب دینے کا حق حاصل ہے، جو بین الاقوامی قانون کے دائرے میں ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس بات کا اطمینان دلاتے ہیں کہ قطر کے فضائی دفاعی نظام نے اس حملے کو کامیابی سے ناکام بنایا اور ایرانی میزائلوں کو روک لیا، حملے کی مکمل تفصیلات پر مشتمل ایک جامع بیان بعد میں وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کاقطر،عراق میں امریکی ایئربیس پرحملہ،6بیلسٹک میزائل داغ دیئے

ترجمان قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ اس طرح کی اشتعال انگیز عسکری کارروائیوں کا تسلسل خطے کی سلامتی اور استحکام کو شدید خطرے میں ڈال دے گا، اور یہ اقدامات عالمی امن و سلامتی کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر تمام عسکری کارروائیاں بند کی جائیں اور سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کی میز پر واپسی اور مکالمے کا راستہ اپنایا جائے۔

علاوہ ازیں، ریاستِ قطر ان اولین ممالک میں شامل رہی ہے جنہوں نے خطے میں اسرائیلی جارحیت کے خطرات سے متنبہ کیا۔ ہم نے ہمیشہ سفارتی حل کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور خوشگوار ہمسائیگی و عدم اشتعال انگیزی کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

ہم ایک بار پھر یہ دہراتے ہیں کہ موجودہ بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ مکالمہ ہے تاکہ خطے کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور یہاں کے عوام کو امن میسر آئے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ایئر بیس کو پہلے ہی خطے میں جاری کشیدگی کے پیش نظر، سیکیورٹی اور احتیاطی تدابیر کے تحت خالی کرا لیا گیا تھا۔

امریکی اڈے پر موجود تمام اہلکاروں، بشمول قطری مسلح افواج، اتحادی افواج، اور دیگر افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے، ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان یا زخمی ہونے کا واقعہ پیش نہیں آیا۔

دوسری جانب تہران ٹائمز نے ایکس پر ایک پوسٹ میں رپورٹ کیا کہ ایران نے کہا ہے کہ ایران کے حملے کے مقصد برادر ملک قطر کو نقصان پہنچانا نہیں تھا۔

Scroll to Top