نیویارک (کشمیر ڈیجیٹل)دنیا بھر میں خودکار ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کے میدان میں پیش پیش کمپنی ٹیسلا نے اپنی طویل انتظار کی جانے والی روبوٹیکسی سروس کا خاموشی سے آغاز کر دیا۔
بی بی سی کے مطابق اس تجرباتی مرحلے میں محدود تعداد میں ٹیسلا گاڑیاں انسانی حفاظتی معاون کے ساتھ شہر کی سڑکوں پر روانہ ہوئیں۔ ٹیسلا کی جانب سے ایکس پر ویڈیوز جاری گئیں جن میں کچھ تجزیہ کاروں، سوشل میڈیا اثرانداز افراد اور سرمایہ کاروں کو یہ سروس آزماتے دکھایا گیا۔ہر سواری کے لیے 4.20 ڈالر کا یکساں کرایہ رکھا گیا ہے۔
ابتدائی مرحلے میں استعمال ہونے والی گاڑیاں ٹیسلا کی موجودہ ماڈلز پر مشتمل تھیں جن پر صرف ’روبوٹیکسی‘ کا لوگو لگایا گیا تھا۔ سائبر کیب کو گزشتہ اکتوبر میں ایک ایونٹ میں متعارف کرایا گیا تھا۔
کمپنی کے مالک ایلون مسک نے اس پیش رفت کو ٹیسلا کی مصنوعی ذہانت (اے آٗی) اور چِپ ڈیزائن ٹیموں کی ایک دہائی کی محنت کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ٹیمیں مکمل طور پر ٹیسلا کے اندر ہی تیار کی گئی ہیں۔
تجزیہ کار پال ملر نے اس پائلٹ پروجیکٹ کے حوالے سے کہا یہ اقدام ٹیسلا کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ خودکار ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں جیسے کہ گوگل کی ویومو اور ایمیزون کی زُوکس کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے جو پہلے ہی آسٹن، سان فرانسسکو اور فینکس جیسے شہروں میں سرگرم عمل ہیں۔
ملر کے مطابق ٹیسلا اپنے بڑے ڈیٹا بیس، کیمرے پر مبنی سستی ٹیکنالوجی اور گاڑیوں کی پیداوار کے حجم کے ذریعے مقابلے میں سبقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم اس کی کامیابی کا انحصار فُل سیلف ڈرائیونگ سسٹم کی بہتری پر ہے جس پر پہلے بھی امریکی ریگولیٹرز کی جانب سے سوالات اٹھائے جا چکے ہیں۔
جہاں دنیا بھر میں خودکار ٹیکسی سروسز کی مانگ بڑھ رہی ہے وہیں حفاظتی خدشات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ جنرل موٹرز نے حال ہی میں اپنے کروز روبوٹیکسی پروگرام حادثات اور مارکیٹ دباؤ کی وجہ سے بند کر دیا تھا۔
ٹیسلا نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی روبوٹیکسی سروس پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کی حفاظت کے حوالے سے خاص رکھے گی۔
تاہم امریکی ٹریفک سیفٹی ادارہ اب بھی اس سروس کے خراب موسم میں کارکردگی سے متعلق معلومات کا جائزہ لے رہا ہے۔
ٹیسلا کا روبوٹیکسی پروگرام ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن یہ کمپنی کے بڑے عزائم کا واضح اشارہ ہے۔ مکمل خودکاری کی منزل ابھی دور ہے مگر یہ قدم اس سمت میں ایک اہم پیش رفت ہے بشرطیکہ کمپنی اپنے خودکار ڈرائیونگ سسٹم کو مزید محفوظ اور قابل اعتماد بنا سکے۔
آزادکشمیراسمبلی: نیو اسلام آباد ایئرپورٹ بینظیر بھٹو کے نام سے منسوب کرنے کی قرارداد منظور