ایران کی ممکنہ آبنائے ہرمز بندش پر امریکہ کا چین سے بڑا مطالبہ

آبنائے ہرمز کی ممکنہ بندش کے خدشات پر عالمی سطح پر تشویش بڑھ گئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کو اس اقدام سے باز رکھے جو نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ دنیا بھر کی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لا سکتا ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ کی جانب سے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری کے بعد امریکہ نے کھل کر چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تہران پر دباؤ ڈالے تاکہ عالمی توانائی رسد کا یہ اہم ترین راستہ متاثر نہ ہو۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فاکس نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اگر ایران آبنائے ہرمز بند کرتا ہے تو یہ اس کے لیے معاشی خودکشی ہو گی۔ چین کو چاہیے کہ وہ ایران کو اس سے روکے، کیونکہ وہ ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔

ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے “پریس ٹی وی” کے مطابق، پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز کی بندش سے متعلق بل کی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی فیصلہ سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کرے گی۔

روبیو نے مزید کہا کہ اگر ایران نے یہ راستہ بند کیا تو اس کے اثرات دنیا بھر پر مرتب ہوں گے،ہم اس سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر دیگر ممالک کی معیشتیں اس سے زیادہ متاثر ہوں گی۔آبنائے ہرمز سے دنیا کے تقریباً 20 فیصد تیل کی ترسیل ہوتی ہے، جسے سعودی عرب، ایران، عراق اور دیگر خلیجی ممالک بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچاتے ہیں۔

 

ایرانی اقدام کے بعد تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا۔ پیر کے روز برینٹ کروڈ آئل کی قیمت پانچ ماہ کی بلند ترین سطح $81.40 فی بیرل تک پہنچ گئی تاہم بعد ازاں معمولی کمی کے ساتھ $78 پر آ گئی جبکہ انرجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی بڑھی تو تیل کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہو سکتا ہے جو عالمی سطح پر ایندھن، خوراک اور روزمرہ ضروریات کی قیمتوں کو مزید بڑھا دے گا۔

چین روزانہ 18 لاکھ بیرل سے زائد ایرانی تیل خریدتا ہےجبکہ بھارت، جاپان اور جنوبی کوریا بھی اسی گزرگاہ پر انحصار کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین ایران کے اس اقدام کو چین کے لیے بھی نقصان دہ قرار دے رہے ہیں۔ تجزیہ کار وندنا ہری نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو آبنائے ہرمز بند کرنے سے فائدے کم اور نقصانات زیادہ ہوں گے۔ وہ نہ صرف اپنے خلیجی ہمسایوں کو دشمن بنا سکتا ہے بلکہ اپنے سب سے بڑے خریدار چین کو مشکل میں ڈال سکتا ہے۔

ادھر ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں امریکہ بھی شامل ہو چکا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ نے ایران کی اہم جوہری تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے تاہم ایران نے صرف معمولی نقصان کی تصدیق کی ہے۔اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہ فورڈو جیسے زیر زمین جوہری مرکز کے نقصانات کا تاحال درست اندازہ نہیں لگا سکے۔

چین نے امریکی حملوں پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے واشنگٹن کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کانگ نے خبردار کیا کہ تمام فریقین کو طاقت کے استعمال سے باز رہنا چاہیے اور تنازع کو ہوا دینے کے بجائے جنگ بندی پر زور دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے پاس دو ہی آپشنز ہیں، سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے: بلاول بھٹو

چینی ریاستی اخبار گلوبل ٹائمز نے بھی اپنے اداریے میں امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ اس کی مداخلت نے مشرق وسطیٰ کو مزید غیریقینی اور عدم استحکام کی طرف دھکیل دیا ہے۔

Scroll to Top