بھارت کے پاس دو ہی آپشنز ہیں، سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے: بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت سندھ طاس معاہدے پر عمل نہیں کرتا تو جنگ کیلئے تیار رہے، پانی کے لیے لڑنا پڑا تو پاکستان اگلی جنگ بھی جیتے گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی بات کی جو کہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو ہمیں مجبورا جنگ لڑنا پڑے گی، اور ہمیں اپنی افواج اور فضائیہ کی مکمل تیاری پر پورا اعتماد ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کے پاس اب صرف دو راستے ہیں، یا تو سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے بصورت دیگر پاکستان تمام چھ دریاؤں کو اپنا سمجھے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے کی خلاف ورزی شاید مودی کے سیاسی فائدے میں ہو، مگر اس پر عملدرآمد دونوں ملکوں کے عوام کے لیے ضروری ہے۔

بلاول بھٹو نے الزام عائد کیا کہ بھارت کی یہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دلوایا جائے اور اسے آئی ایم ایف کے معاشی پیکج سے محروم رکھا جائے، تاہم ہر بین الاقوامی محاذ پر بھارت کو ناکامی اور پاکستان کو کامیابی ملی۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مؤقف کی مؤثر نمائندگی پر وزارت خارجہ اور سفارتی عملے کو خراج تحسین پیش کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ بھارت کی یہ بھی کوشش تھی کہ پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں واپس ڈالا جائے، لیکن اس سازش میں بھی دشمن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے مطابق دہشت گردی کی نصف سے زائد کارروائیوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہوتا ہے، اور مودی نے اپنے ملک کا مستقبل ان دہشت گردوں کے سپرد کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف نہ صرف اپنا بلکہ بھارتی عوام کا مقدمہ بھی لڑ سکتے ہیں۔

مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جھوٹے دعوؤں کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، جس میں الزام لگایا گیا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب ہے، حالانکہ ایران پر برسوں سے جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قیادت اور صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا اور جوہری تنصیبات پر حملے کے ذریعے پورے خطے کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر کیا گیا مہنگا ترین حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور خود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اس اقدام کی مذمت کی گئی۔ بلاول بھٹو کے مطابق اسرائیل امریکی عوام کو ایک ایسی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، جس کی ان کے عوام حمایت نہیں کرتے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آج ہم خاموش رہے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی آواز بلند کرنے والا نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خطے میں بھی ایک نیتن یاہو کی سستی نقل موجود ہے، جسے ہم نے ہر محاذ پر شکست دی، خواہ وہ جنگ ہو، سفارتکاری ہو یا بیانیے کا میدان۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں ہم گئے، پاکستان کا بیانیہ لے کر گئے، اور ہمارے پیچھے سستی کاپی کے نمائندے بھی پہنچے، مگر اللہ نے پاکستان کو سفارتی اور فوجی میدان میں سرخرو کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی فروخت کیلئے پانچ دلچسپی رکھنے والے خریدار سامنے آگئے!

کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر واضح مؤقف اپنایا، جبکہ ماضی میں بھارت اسے اپنا اندرونی مسئلہ قرار دیتا رہا، لیکن اب وہ اس مؤقف سے پیچھے ہٹ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کے دوران کہا تھا کہ “کیا بھارت سے جنگ چھیڑ دوں؟” مگر اس بار پاکستان نے نہ صرف بھارت کا مقابلہ کیا بلکہ جھکا بھی نہیں، اور دشمن کے چھ طیارے مار گرائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ پاکستان اپنی جدوجہد جاری رکھے گا اور کشمیری عوام کو انصاف دلوایا جائے گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود فیلڈ مارشل عاصم منیر کو دعوت دی تھی، اور ان کے ساتھ لنچ کے بعد دیے گئے بیانات سب سن سکتے ہیں۔

Scroll to Top