موسمیاتی تبدیلیوں کا شاخسانہ،مظفرآباد میں شدید گرمی،فصلیں، پھل ، جنگلی حیات سب متاثر

مظفرآباد :ریاستی دارالحکومت مظفر آباد کے مضافاتی علاقوں میں ان دنوں فضا پر بادلوں اور دھند کا راج ہے۔ سورج کی تپش کو بادلوں نے چھپا ضرور رکھا ہے مگر اس دھند آلود موسم نے گرمی کی شدت کو کم کرنے کے بجائے اور بھی بڑھا دیا ہے۔

دھوپ کی غیرموجودگی کے باوجود ماحول میں گھٹن، نمی اور حبس نے لوگوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے،موسم کی مسلسل سختی اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے زراعت بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کا شاخسانہ ہے کہ سبزیوں کی فصلیں مرجھا رہی ہیں، پتے زرد پڑ چکے ہیں اور پانی کی قلت نے ان کیلئے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے۔ خصوصاً ٹماٹر، مرچ اور دیگر موسمی سبزیاں پچھلے کئی ہفتوں سے مناسب پانی نہ ملنے کی وجہ سے مرجھا رہی ہیں۔

پھلدار درخت بھی اس خشک موسم کا شکار بن چکے ہیں، آڑو، سیب،کینو کے درختوں پر لگے پھل پوری طرح پنپ نہیں رہے اور کئی درخت تو سوکھنے لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشیں کل سے شروع،فلڈنگ کا خدشہ

مقامی باغبانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر آنے والے دنوں میں بارش نہ ہوئی تو اس سال کا پھل کی پیداوار بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔علاقے کی قدرتی خوبصورتی کی پہچانگلاب کے پھول بھی اب مرجھائے نظر آتے ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات یہاں صرف پودوں تک محدود نہیں رہے۔ چڑیوں کی چہچہاہٹ جو کبھی صبح کے سکوت کو توڑتی تھی، اب خاموشی کا شکار ہے۔

پرندے بھی گرمی، دھند اور پانی کی قلت سے متاثر ہو رہے ہیں اور ان کے قدرتی مسکن بھی خطرے میں پڑ چکے ہیں۔ لوگ بارش کی دعائیں مانگ رہے ہیں،پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جون کے وسط تک بھی بارش نہ ہو۔

Scroll to Top