آزادکشمیر :صحت کارڈکب سے فعال ہوگا، کونسی سہولیات میسر ہونگی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد( رپورٹ :کشمیر ڈیجیٹل)آزادکشمیر حکومت کی جانب سے بجٹ2025-26میں صحت کارڈ بحالی کا اعلان کرتے ہوئے2 ارب روپے کے فنڈز بھی مختص کردیئے گئے ہیں۔

آزادکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے گزشتہ سال بجٹ سے ایک روز قبل اپنے وسائل سے صحت کارڈ بحال کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن بجٹ میں فنڈزمختص نہیں کئے گئے تھے۔

آزادکشمیر کے عوام کی طرف سے بار بار مطالبات پر حکمران آج کل، آج کل کرتے رہے اور پورا سال گزر گیا۔

وزیرخزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران کہاکہ آزادکشمیرمیں صحت سہولت پروگرام کے تحت ہیلتھ کار ڈ کو بحال کردیا گیا ہے جس کا مقصد آزاد کشمیر کے رہائشیوں کو ہیلتھ کارڈ کے ذریعے مُفت صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

2ارب روپے مختص،صرف سرکاری ہسپتالوں میں علاج ہوگا

انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے آئندہ مالی سال 2025-26میں صحت کارڈ کی اجرائیگی کیلئے 2ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

بجٹ دستاویزمیں اس کے علاوہ صحت کارڈ کے حوالے سے کوئی تفصیلات شامل نہیں ہیں لیکن سیکرٹری صحت آزادکشمیر بریگیڈیئر محمد فرید نے کچھ تفصیلات سے صحافیوں کو آگاہ کیا ہے۔

سیکرٹری صحت نے بتایا کہ صحت کارڈ یکم اگست سے صرف سرکاری ہسپتالوں میں قابل عمل ہوگا،البتہ جن بیماریوں کا علاج آزاد کشمیر میں نہیں ہو سکتا وہ پاکستان کے نامزد کردہ ہسپتالوں میں مفت کیا جائیگا۔

انہوں نے بتایا کہ انشورنس کمپنی کے ساتھ طویل المدتی معاہدہ کیا گیا ہے۔

صرف سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی سہولت کا معاہدہ کس حد تک کارگزر ہے یہ آنیوالا وقت بتائے گا کیونکہ سرکاری ہسپتالوں میں پہلے سے ہی سہولیات کا فقدان ہے۔

وفاق کی طرف سے فراہم کئے گئے صحت کارڈ میں پرائیویٹ ہسپتال بھی شامل تھے جہاں لوگوں کومعیاری علاج کی سہولیات میسر تھیں۔

حکومت کی طرف سے صحت کارڈ کی بحالی کیلئے2 ارب مختص کئے گئے ہیں جبکہ سیکرٹری صحت کے مطابق آزادکشمیر میں 15لاکھ سےزائد خاندان آباد ہیں۔

15لاکھ خاندانوں کے حساب سے انشورنس کی سالانہ رقم فی خاندان 1300سے زائد بنتی ہے جس میں کس حد تک معیاری سہولیات میسر ہونگی یہ آنیوالا وقت بتائے گا۔

Scroll to Top