ہنزہ: عطا آباد جھیل میں ہوٹل کی جانب سے گندے پانی کے اخراج پر ایک غیر ملکی سیاح کی شکایت سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ حرکت میں آ گئی۔ ویڈیو میں سیاح نے واضح طور پر دکھایا کہ کس طرح جھیل کا نیلا اور شفاف پانی آلودہ ہو چکا ہے اور اس میں بدبو پیدا ہو رہی ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جھیل میں آلودگی پھیلانے کے الزام میں ایک ہوٹل کا حصہ سیل کر کے 15 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ عطا آباد جھیل کے کنارے واقع تمام ہوٹلوں کا معائنہ کیا جائے گا۔ غیر ملکی سیاح نے اپنی ویڈیو میں جھیل کے صاف اور گندے پانی کے درمیان فرق دکھاتے ہوئے کہا کہ چند سال قبل پانی بالکل صاف تھا لیکن اب وہ بدبو دار اور سیاہی مائل ہو چکا ہے، جو کہ ہوٹل کے سیوریج کا نتیجہ ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے ہوٹل انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مقامی حکام سے سوال اٹھائے کہ ایسی صورتحال پر پہلے کیوں کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کیاٹوکری میں ذخیرہ شدہ آلو، پیاز اور لہسن نقصان دہ ہیں؟
گلگت بلتستان ٹوارزم نامی پیج نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر ہوٹل کی جانب سے واقعی گندا پانی چھوڑا جا رہا ہے تو فوری کارروائی ہونی چاہیے۔ پیج نے حکومتی ایکشن کو سراہتے ہوئے اسے سوشل میڈیا کی طاقت قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ جھیل کی خوبصورتی کو بچایا جائے گا۔