بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے ریٹیل نیٹ ورک کے ذریعے ادائیگی کا نیا نظام نافذ کر دیا

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) نے مستحق خواتین کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے کیمپ سائٹس کے بجائے مکمل طور پر ریٹیل نیٹ ورک کے ذریعے ادائیگی کا نیا طریقہ کار اختیار کر لیا ہے، جس کا اطلاق پیر سے ہو گا۔

ادائیگی کےنئےطریقہ کار کا فیصلہ بہاولپور میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی کوآرڈینیشن اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت بی آئی ایس پی کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر طاہر نور نے کی۔ اجلاس میں شراکت دار بینکوں، زونل افسران اور فیلڈ اسٹاف نے شرکت کی۔ اجلاس میں چوتھے کوارٹر کی ادائیگی کے لیے نامزد ریٹیل ایجنٹس کے ذریعے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔

ڈاکٹر طاہر نور نے کہا کہ اس ماڈل سے مستحق خواتین کو قریبی منظورشدہ آؤٹ لیٹس سے رقوم مل سکیں گی اور انہیں شدید موسم یا طویل سفر سے بچایا جا سکے گا۔ انہوں نے اس موقع پر ادارے کی شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر مستفید خاتون کو مکمل رقم کے ساتھ پرنٹ رسید کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ساتھ ہی بی آئی ایس پی کے مالی نظم و ضبط اور مستحقین کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

شراکت دار بینکوں نے اجلاس کے دوران ریٹیل ایجنٹس کی تعیناتی، بائیو میٹرک تصدیقی نظام، فنڈز کی تقسیم اور رئیل ٹائم مانیٹرنگ کے نظام سمیت اپنی تیاریوں سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ مستفیدین کو نئے نظام کے بارے میں آگاہ کرنے کی حکمت عملی پر بھی بات چیت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے بیشتر علاقوں میں آندھی، جھکڑ اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی

اجلاس کے اختتام پر تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فنڈز کی بروقت، شفاف اور مؤثر ترسیل یقینی بنائی جائے گی۔ حکام کے مطابق یہ ریٹیل ماڈل بی آئی ایس پی کی بہتر حکمرانی، سروس ڈلیوری اور ماحولیاتی و عملی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پیش قدمی کی عکاسی کرتا ہے۔

Scroll to Top