مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )آزادجموں وکشمیر حکومت آئندہ مالی سال کے لئے اپنا بجٹ آئندہ چند روز تک پیش کرے گی، ہر سال کی طرح اس بار بھی عوام کی نظریں ایوانِ اقتدار پر جمی ہوئی ہیں۔
مگر سوال یہ ہے کہ بجٹ کیسا ہو؟ کیا یہ صرف اعداد و شمار کا کھیل بن کر رہ جائے گا یا واقعی عوامی ریلیف کا سامان لے کر آئے گا؟کیا تعلیم، صحت، اور روزگار کو وہ اہمیت دی جائے گی جس کی عوام کو اشد ضرورت ہے؟ یا پھر ماضی کی طرح مہنگائی، ٹیکسوں کا بوجھ ، اور کٹوتیاں ہی عوام کا مقدر بنیں گی؟
یہ خبر بھی پڑھیں :آئندہ وفاقی بجٹ میں بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس میں اضافے کا عندیہ
کشمیرڈیجیٹل سے آمدہ بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ بجٹ میں صحت کے شعبے کو ترجیح اول رکھے ، ادویات فری کی جائیں ۔
عوام میں مہنگائی دوائیاں خریدنے کی سکت نہیں ،تعلیم کے شعبے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے اور تعلیم سستی کی جائے تاکہ غریب کا بچہ بھی بہتر تعلیم حاصل کر کے اپنا مستقبل سنوار سکے ۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ بجٹ محض الفاظ کا گورکھ دھندہ نہیں ہونا چاہیے ،حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں :بجٹ میں صحت کارڈ جاری، ہسپتالوں کے فنڈزدگناکرینگے، وزیراعظم انوارالحق
مہنگائی سے غریبوں کا جینا محال ہوچکا ہے، آمدہ بجٹ میں مہنگائی کو کم کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو مشکلات سے نجات ملے ۔
شہریوں نے مزید کہا کہ ہمیں بجٹ میں زیادہ امیدیں تو نہیں ہیں ہمیشہ کی طرح اشرافیہ کو ہی نوازا جائے گا لیکن ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام پر رحم کرتے ہوئے مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔
نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں تاکہ آزاد کشمیر کے نوجوان روزگار کےلئے بیرون ملک جانے کے بجائے ریاست میں ہی بہتر اور باعزت روزگار کما سکیں ۔
بجٹ میں زیادہ رقم تعلیم اور صحت کے لئے مختص کی جائے ادویات سستی کی جائیں،ایک شہری کا کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مظفر آباد کوہر دور میں نظر انداز کیا گیا ۔
حکومت کو چاہیے کہ مظفر آباد جو آزاد کشمیر کا دار الحکومت ہے کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں وزیر اعظم چوہدری انوار الحق مظفر آباد کو مثالی بنانے کے بہت بار دعوے کرچکے ہیں کیا ہی اچھا ہو اس بجٹ میں خطیر رقم مظفرآباد کی تعمیر و ترقی کے لئے بھی رکھی جائے ۔