trump

اسرائیلی حملوں میں امریکہ شریک ہے نتائج بھگتے گا ،ایران،ہم ملوث نہیں حملہ کیا تو پوری قوت سے جواب دینگے، ٹرمپ

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں براہ راست ملوث ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا کر “ریڈ لائن عبور کر لی ہے،عباس عراقچی نے الزام لگایا کہ اسرائیلی حملہ امریکہ کی رضامندی کے بغیر ممکن نہیں تھا اور امریکہ کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں ۔

ا نہوں نے کہا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے خلیج فارس میں جنگ کا دائرہ وسیع کر سکتے ہیں اور اگر ایران کو مجبور کیا گیا تو اسے دوسرے ممالک تک جنگ کو پھیلانے پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حق سے محروم کر دے ۔

یہ خبر بھی پڑھیں :ایران کا اسرائیل پرایک اور بڑا حملہ،جوہری تنصیبات نشانہ ،تل ابیب میں سائرن بج اٹھے، خوف وہراس

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جان بوجھ جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کیا،انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جارحیت کا نوٹس لے

ادھر امریکی صدر نے کہا ہے کہ امریکہ کا ایران پر حالیہ حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن اگر ایران امریکہ یا اس کے مفادات پر حملہ کرتا ہے تو وہ ایسی طاقت سے جواب دے گا جو دنیا نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پیغام میں کہا کہ امریکہ ایران اسرائیل تنازع کا فریق نہیں ہے، ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ایران کسی بھی طرح سے امریکہ کو نشانہ بناتا ہے تو امریکی فوج بے مثال طاقت کے ساتھ جواب دے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان آسانی سے معاہدہ کر اسکتے ہیں اور تنازعہ کو حل کر سکتے ہیں، بشرطیکہ دونوں فریق سنجیدہ ہوں۔

 

Scroll to Top