ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد ایران، عراق اور اردن سمیت کئی ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔
اسرائیل نے ایران پر بڑ افضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری، ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی اور جوہری سائنسدان محمد مہدی تہرانچی شہید ہو گئے ہیں۔
اسرائیل نے اس حملے میں ایران کی جوہری اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ایرانی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 5 شہری شہید اور 20 زخمی ہوئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں :ایران پر اسرائیلی حملے قابل مذمت،بین الااقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ،پاکستان
خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے کہا کہ اس نے جمعہ کے روز ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی میڈیا اور عینی شاہدین کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جن میں نتنز میں یورینیم کی افزودگی کا مرکز بھی شامل ہے۔
ادھراسرائیل نے ممکنہ ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے،کئی ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔
اسرائیلی حملوں کے بعد کئی ایئر لائنز نے اسرائیل، ایران، عراق اور اردن کی فضائی حدود سے پروازیں موڑ دی ہیں اسرائیل کی قومی ایئر لائن نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اگلی اطلاع تک اسرائیل جانے اور جانے والی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں :اسرائیلی حملہ،ایرانی آرمی چیف،سربراہ پاسداران،جوہری سائنسدان کمانڈر شہید ،امریکہ ملوث نہیں،ٹرمپ
ایران کے سرکاری میڈیا اور پائلٹوں کو جاری کردہ نوٹس کے مطابق ایران کی فضائی حدود بھی اگلی اطلاع تک بند کر دی گئی ہیں۔
ایئر انڈیا جو یورپ اور شمالی امریکہ کے لیے پروازوں کے لیے ایرانی فضائی حدود کا استعمال کرتی ہے نے کہا کہ اس کی کئی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے بشمول نیویارک، وینکوور، شکاگو اور لندن کی پروازیں۔
عراق کے سرکاری میڈیا کے مطابق عراق نے جمعہ کی صبح اپنی فضائی حدود بند کر دیں اور تمام ہوائی اڈوں پر فضائی ٹریفک معطل کر دی۔
مشرقی عراقجو ایرانی سرحد کے قریب واقع ہے، دنیا کے مصروف ترین ہوائی راستوں میں سے ایک ہے، جہاں سے کسی بھی وقت درجنوں پروازیں یورپ، خلیجی ممالک اور ایشیا کے لیے روانہ ہوتی ہیں۔
فلائٹ ٹریکنگ کے اعداد و شمار کے مطابق پروازوں کا رخ آہستہ آہستہ وسطی ایشیا یا سعودی عرب کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
یہ خبربھی پڑھیں :اسرائیلی حملہ،پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی کی شہادت کی تصدیق
اسرائیل اور عراق کے درمیان واقع اردن نے بھی اسرائیلی آپریشن کے چند گھنٹے بعد اپنی فضائی حدود بند کر دیں۔
سیف ایئر اسپیس، ایک ویب پلیٹ فارم جو او پی ایس گروپ کے زیر انتظام فضائی خطرات کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، نے اپنے پیغام میں کہا کہ صورتحال ابھی تک غیر یقینی ہے
اس وقت خطے میں فضائی آپریٹرز کو انتہائی احتیاط برتنی چاہیے،جمعہ کی صبح دبئی پہنچنے والی کئی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا، مانچسٹر سے دبئی جانے والی ایمریٹس کی پرواز کو بھی واپس استنبول کی طرف موڑ دیا گیا ۔