مظفرآباد: سپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے اپنے قافلے پر حملے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے واقعے کی غیر جانبدارانہ رپورٹنگ پر میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ سیاسی نوعیت کا ہے اور اس میں کوئی ذاتی عناد شامل نہیں۔ انہوں نے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان اور دیگر اعلیٰ سیاسی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس معاملے میں بھرپور حمایت ملی ہے۔ تاہم سپیکر نے انتظامیہ کی کارکردگی پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ سوشل میڈیا پر دی گئی دھمکیوں کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیا گیا جس کے نتیجے میں ان کے قافلے پر حملہ ہوا۔
چوہدری لطیف اکبر نے مزید کہا کہ حملے کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر نے فون پر ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی، لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ واقعے میں نامزد پانچ ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی، جس پر انہوں نے پولیس کی شفافیت پر سوال اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: لطیف اکبر کے قافلے پر حملہ، ملزمان کی عدم گرفتار ی پر پیپلزپارٹی کا ریاست گیر احتجاج کا اعلان
سپیکر نے سخت الفاظ میں کہا، “ہم کیا سمجھیں کہ تھانہ پولیس سیکرٹریٹ کی پولیس ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے؟ ہمیں پولیس پر کوئی اعتبار نہیں۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ریاست کے تیسرے بڑے عہدے پر فائز شخص محفوظ نہیں تو عام شہریوں کا کیا حال ہوگا؟
پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ سردار جاوید ایوب اور جاوید بڈھانوی بھی موجود تھے، جنہوں نے واقعے کی مذمت کی اور انصاف کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا۔ سپیکر نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔