مِڈجرنی کی AI تصاویر پر ہالی وڈ کا وار ، ڈزنی و یونیورسل عدالت پہنچ گئے

ہالی وڈ کی مشہور فلمی کمپنیاں ڈزنی اور یونیورسل نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) پر مبنی امیج جنریٹر بنانے والی کمپنی مِڈجرنی (Midjourney) پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ ٹول ان کے مشہور کرداروں کی نقالی کر رہا ہے۔

ڈزنی اور یونیورسل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مِڈجرنی کا امیج جنریٹر بے شمار تصاویر تیار کرتا ہے جو ان کے مشہور فلمی کرداروں جیسے اسٹار وارز کے ڈارتھ ویڈر، فروزن کی ایلسا اور Despicable Me کے منیئنز سے مشابہت رکھتی ہیں۔

دونوں اسٹوڈیوز نے مِڈجرنی کے ٹول کو ایک “bottomless pit of plagiarism” یعنی “چوری کا نہ ختم ہونے والا گڑھا” قرار دیا ہے۔

یہ مقدمہ فلمی صنعت میں AI کے استعمال سے جڑے تنازعات کی ایک مثال ہے۔ اگرچہ کئی اسٹوڈیوز آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، مگر ساتھ ہی انہیں خدشہ ہے کہ ان کی تخلیقات کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سورج آگ برسا رہا، محکمہ موسمیات نے گرمی سے پریشان شہریوں کو خوشخبری دے دی

مِڈجرنی کا ٹول صارفین کے لکھے گئے جملوں یا پرامپٹس پر مبنی تصاویر تخلیق کرتا ہے، جس پر اب قانونی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

Scroll to Top