آزادکشمیر،جاریہ اخراجات140ارب،ترقیاتی بجٹ کیلئے48ارب مختص، وزیراعظم نے 5 ارب کا پیکیج بھی دیدیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کئے گئے بجٹ میں آزادکشمیر کیلئے خاطر خواہ بجٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ کئی منصوبوں کے علاوہ وزیراعظم شہبازشریف نے5 ارب کا خصوصی پیکیج بھی دیا ہے۔

وفاقی بجٹ کی دستاویزات کے مطابق آزادکشمیر کے جاریہ اخراجات کیلئے 140ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو ممکنہ طور پر آٹا، بجلی کی سبسڈی کیلئے ہیں۔

حکومت کی طرف سے 11نئے دانش سکولوں کے قیام کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں سے تین آزاد کشمیر ، تین گلگت بلتستان ، چار بلوچستان اور ایک اسلام آباد میں وفاقی پی ایس ڈی پی 26-2025 کے تحت قائم کرنے کے لیے کل 9.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

آزادکشمیر کے ضلع بھمبر میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا جبکہ دوسراسکول باغ اور تیسرا ممکنہ طور پر مظفر آباد ڈویژن میں قائم کیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2025-26 پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 ، پینشنز میں 7 فیصد اضافہ

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی توانائی کی ضروریات کو محسوس کرتے ہوئے پن بجلی کی پانچ سکیموں کے لیے 3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ان اسکیموں میں ضلع نیلم آزاد کشمیر میں 48 میگاواٹ جاگران II اور 40 میگاواٹ ڈواریان ہائیڈرو پاور پراجیکٹس شامل ہیں۔

وفاقی حکومت نے 2025-26 کے پی ایس ڈی پی میں آزاد کشمیر کیلئے48 ارب روپے مختص کئے ہیں جبکہ گزشتہ سال آزادکشمیر کا ترقیاتی بجٹ32 ارب روپے تھا۔

وفاقی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کے لیے وزیر اعظم کے خصوصی پیکیج کے طور پر 5 ارب روپے اور گلگت بلتستان کے لیے وزیر اعظم کے کے خصوصی پیکیج کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے ہیں، یہ فنڈز مالی سال 26-2025 کے دوران متعلقہ حکومتوں کی طرف سے نشاندہی کیے جانے والے ترجیحی منصوبوں پر استعمال کئے جائیں گے۔

Scroll to Top