مودی سرکار امن قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے ،بھارتی ریاست میں نسلی کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے انٹرنیٹ بند کرتے ہوئے کرفیو نافذ کر دیا گیافرانسیسی خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی کشیدگی کی وجہ سے انٹرنیٹ خدمات معطل اور کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب شدت پسند ہندو گروپ ارمبائی تنگول کے کچھ ارکان کی گرفتاری پر مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں :ہندوستانی میڈیا نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران بے پناہ جھوٹ پھیلایا، امریکی اخبار
منی پور جہاں گزشتہ دو سالوں سے تشدد وقفے وقفے سے جاری ہے، ہندو میتئی اکثریت اور عیسائی کوکی برادری کے درمیان دیرینہ دشمنی سے دوچار ہے، ان جھڑپوں میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین پرتشدد واقعہ ہفتے کے روز پیش آیا جب یہ خبریں سامنے آئیں کہ ارمبئی تنگول نامی شدت پسند گروپ کے پانچ ارکان بشمول کمانڈر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گرفتاریوں کے بعد مشتعل ہجوم نے پولیس چوکی پر حملہ کیا، بس کو آگ لگا دی اور ریاستی دارالحکومت امپھال کے مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں :پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
منی پور پولیس نے امپھال ویسٹ اور بشنو پور سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا،پولیس طرف سے کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس نے احکامات جاری کیے ہیںشہریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ان احکامات پر عمل کریں۔
ارمبائی تنگول (جس پر عیسائی کوکی برادری کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے) نے بھی وادی کے اضلاع میں 10 روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ کی طرف سے پولیس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ انٹرنیٹ سروس بند کی جائے تاکہ پرتشدد واقعات روکے جائیں ۔