وادی نیلم کی مرکزی شاہراہ نیلم پر نصب متعدد پل اپنی عمر پوری کر چکے ہیں اور کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتے ہیں۔ لوات، کاندری، خواجہ سیری اور دیگر نالوں پر قائم یہ پل شدید بوسیدگی کا شکار ہیں، جن کی حالت مقامی آبادی اور سیاحوں دونوں کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔
سیاحوں نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک پُرامن اور خوبصورت مقام ہے، یہاں آ کر بہت مزا آتا ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں کے پل اور سڑکیں انتہائی خراب ہیں۔ حکومت کو اس جانب فوری اور خصوصی توجہ دینی چاہیے تاکہ نہ صرف مقامی افراد بلکہ سیاح بھی محفوظ اور آسان سفر کر سکیں۔
علاقے کے مقامی افراد نے بھی اس مسئلے پر آواز اٹھائی ہے اور کہا ہے کہ بوسیدہ پل کسی بڑے سانحے کو جنم دے سکتے ہیں۔ روزانہ ہزاروں افراد ان پلوں سے گزر کر اپنی منزلوں تک پہنچتے ہیں، مگر ہر گزرنے والا اس اندیشے کے ساتھ سفر کرتا ہے کہ نہ جانے کب یہ پل کسی حادثے کا شکار ہو جائیں۔
عوامی نمائندوں پر زور دیتے ہوئے مقامی شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ محض ترقیاتی منصوبوں کی فہرست میں شامل کرنے کا معاملہ نہیں، بلکہ انسانی جانوں کے تحفظ کا سوال ہے۔ اگر بروقت ان پلوں کی مرمت یا دوبارہ تعمیر نہ کی گئی تو کسی بڑے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حج 2025: مسجد نمرہ میں قالین، ایئر کنڈیشننگ اور سیکیورٹی کے مثالی انتظامات مکمل
سیاحوں اور عوامی حلقوں نے حکومت آزاد کشمیر اور ضلعی انتظامیہ نیلم سے مطالبہ کیا ہے کہ نیلم ویلی کے پلوں اور سڑکوں کی فوری مرمت کا عمل شروع کیا جائے تاکہ علاقہ محفوظ بھی ہو اور سیاحت کو فروغ بھی ملے۔